بانہال // گزشتہ دنوں پٹھانکوٹ پولیس کی طرف سے جموں سے دہلی جانے والی ایک ریل گاڑی سے6 کشمیری نوجوانوں کو پوچھ تاچھ کیلئے حراست میں لینے اورحسب معمول قومی میڈیا کے کچھ اداروں کی طرف سے اس خبر کو سنسنی خیز بنا کر پیش کرنے کے خلاف بانہال میں میڈیا اور پولیس کے اس غیر پیشہ ورانہ طریقہ کار پر سخت غم وغصہ پایا جارہا ہے۔ ڈرائی فروٹ کا کاروبار کرنے والے 6 میں سے تین نوجوان بانہال کے ہیں جبکہ 3 اونتی پورہ کے بتائے جاتے ہیں۔ بانہال کے تینوں افراد کو اگرچہ بعد میں رہا کیا گیااوراونتی پورہ سے تعلق رکھنے و الے دیگر3 نوجوانوں کو بھی کلین چٹ مل چکی ہے ۔ پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے بتایا کہ ان تین نوجوانوں کے بارے میں تحقیقات کر لی گئی ہے اور وہ بے قصور پائے گئے ہیں۔انہوںنے کہا کہ یہ تینوں نوجوان طالب علم ہیں اور پروفیشنل تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں، انہیں کٹھوعہ لاکر والدین کے سپرد کیا جارہا ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ6 افراد کو جموں سے اجمیر جانے والی پوجا ایکسپریس سے پٹھانکوٹ میںپوچھ گچھ کیلئے حراست میں لیا گیا تھا، اس واقعہ کو’انڈیا ٹی وی‘ نامی نیوز چینل کی طرف سے تحقیقات کے بغیر ہی بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا، ٹیلویژن پر خبر دیکھنے کے بعد گرفتار نوجوانوں کے لواحقین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی کیونکہ پکڑے گئے نوجوانوں کو بغیر کسی ثبوت کے مشتبہ ملی ٹینٹ قرار دیکر بڑے بڑے دعوے کئے جا رہے تھے۔ بانہال سے تعلق رکھنے والے تنویر احمد وانی ولد غلام محمد وانی ساکنہ بنکوت بانہال ، فرید احمد گوجر ولد محمد صدیق گوجر ساکنہ بنکوٹ بانہال اور نعیم احمد شاہ ولد محمد شریف شاہ ساکنہ نوگام بانہال کے رشتہ داروں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ان کے بچے ڈرائی فروٹ لیکر دہلی کی طرف جا رہے تھے اور مال کو گاڑی میں لوڈ کرنے کے بعد یہ تینوں ریل کے ذریعے دہلی کیلئے روانہ ہوئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پٹھانکوٹ پہنچ کر ریل گاڑی میں سوار بیشتر کشمیریوں کو ریلوے سٹیشن پٹھانکوٹ پر اتارا گیا اور بانہال کے 3اور اونتی پورہ کے3 افراد کو پوچھ تاچھ کیلئے تھانے لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بانہال میں بیٹھے گھر والوں کو یہ خبر انڈیا ٹی وی نامی نیوز چینل سے ملی جہاں ان تمام افراد کو سکرین پر باربار دکھا یا جارہا تھا کہ مشتبہ ملی ٹنٹ پکڑے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس خبر کے بعد تمام بانہال خاص کر رشتہ داروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اور بانہال پولیس سے اس سلسلے میں رابطہ کیا گیا اور اس کے بعد بانہال سے تعلق رکھنے و الے تینوں نوجوانوں کو چھوڑ دیا گیا جبکہ اونتی پورہ سے تعلق رکھنے والے تین نوجوانوں کو کٹھوعہ پولیس کے حوالے کر دیاگیا ۔ پٹھانکوٹ پولیس اور نیوز چینل کی طرف سے من گھڑت خبروں کو پھیلانے ،کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ افسوس کی بات ہے کہ جموں سے باہر ہر کشمیری کو شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور پوچھ تاچھ اور ثبوتوں کے بغیر ہی انہیں دہشت گرد قرار دینا میڈیا اور پولیس کا اخلاقی دیوالیہ پن اور کشمیریوں کے تئیں نفرت کا بڑا ثبوت ہے جو بار بار دیا جارہا ہے ۔