جموں //پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کو لیکر جموں کے تمام خطوں میں کانگریس لیڈران نے احتجاج کرتے ہوئے دھرنا دیا او ر مرکزی سرکار پر الزام عائد کیا کہ سرکار ایندھن کی قیمتوں میں کمی کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے ۔جموں میں علامتی احتجاج درج کرنے کے موقع پر جموں وکشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر غلام احمد میر نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں پٹرول کی قیمت چالیس روپیے فی لیٹر ہونی چاہئے تھی جو آج سو روپیے فی لیٹر ہے ۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے خلاف پارٹی ملک گیر علامتی احتجاج درج کررہی ہے تاکہ مودی سرکار جاگ سکے ۔ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف لوگ کورونا وبا سے پریشان ہیں تو دوسری طرف مہنگائی نے ان کا جینا حرام کر دیا ہے ۔موصوف صدر نے کہا کہ ملک کے غریبوں سے پیسہ لوٹا جا رہا ہے لیکن ملک میں نہ ہسپتال بنائے جا رہے ہیں اور نہ ہی لوگوں کو آکسیجن اور ویکسین فراہم کئے جار ہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت ٹیکسوں میں بھی نرمی لائے ۔اس موقع پر ایک اور لیڈر رمن بھلہ نے کہا کہ ملک میں اشیائے خوردنی کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں پرانے دن ہی واپس چاہئے ۔ادھر کشتواڑ میں یوتھ کانگریس سے وابستہ افراد نے مرکزی سرکار کے خلاف احتجاج کیا جس دوران پولیس نے متعدد کارکنان کی گرفتاری عمل میں لائی ۔جمعہ کو سینکڑوں کی تعداد میں یوتھ کانگریس کے کارکنان نے اپنے دفتر سے لیکر بس اسٹینڈ تک ایک ریلی نکالی اور احتجاج کیا ۔مظاہرین قیمتوں میں کمی کی مانگ کر رہے تھے ۔کارکنان نے ہاتھوں میں پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے جن پر سرکار کے خلاف نعرے درج تھے ۔اگرچہ پولیس نے احتجاجی کارکنان کو احتجاج ختم کرنے کیلئے کہا لیکن وہ اپنی ضد پر اڑے رہے جسکے بعد پولیس نے متعدد کارکنان کو حراست میں لیا ان میں فردوس احمد ، ایڈوکیٹ عاصف نقیب ،عثمان باغوان ، جانزیہب سروال و دیگر شامل ہیں۔
پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ
