سرینگر /نمائندہ عظمیٰ /وادی میں پٹرول کی قلت سے سبب سوموار کو بھی پمپوں کے باہر گاڑیوں کی لمبی قطاریںپائی گئیںتاہم انہیں پٹرول دستیاب نہیں ہوا جبکہ دوسری طرف پلوامہ کے کئی دیہات میں مہنگے داموں پٹرول فروخت ہورہا ہے۔پلوامہ کے لاسی پورہ علاقہ میں قائم پیٹرول پمپ کے اہلکار گذشتہ 2دنوں سے لوگوں کو یہ کہہ کر واپس کرتے ہیں کہ پمپ خشک ہے اور پٹرول ٹینکرسرینگر جموں شاہراہ پر ہے تاہم شام دیر گئے چوری چھپے اسی پمپ پر گاڑیوں کو مہنگے داموں پٹرول فروخت کرتے ہوئے پایا گیا جبکہ پمپ سے ہی کچھ کلو میٹر دور دکاندار کے پاس پٹرول دستیاب ہے جہاں ایمرجنسی والی گاڑیوں کو پٹرول فراہم کیا جارہا ہے۔صارفین کا الزام ہے کہ کئی دیہات میں دکانداروں مہنگے داموںپٹرول فروخت کرتے ہیں۔اس حوالے سے ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ سید عابدرشید نے کہا کہ شاہراہ کے بند ہونے کے سبب کافی علاقوں میں پٹرول کی قلت پیدا ہو گئی تھی تاہم انہوں نے کہا کہ سوموار کو وادی میں تین سو کے قریب گاڑیاں پٹرول اور ڈیزل لیکرپہنچ چکی ہیں اور اب لوگوں کو پٹرول فراہم ہو گا اور آنے والے دنوں میں اس حوالے سے لوگوں کو ئی مشکلات نہیں آئے گی۔ادھر شہر سمیت وادی کے کچھ ایک علاقوں میں بھی پٹرول پمپوں کے باہر گاڑیوں کو ایندھن بھروانے کیلئے کھڑا دیکھا گیا۔کئی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انہیں پٹرول دستیاب نہیں ہو رہا ہے جس سے اْن کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔محکمہ فوڈ اینڈ سپلائیز کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ اتوار کو کچھ ایک گاڑیاں وادی پہنچ چکی ہیں جبکہ سوموار کو بھی تین سو کے قریب گاڑیاں یہاں پہنچ چکی ہیں اور انہیں اْمید ہے کہ آنے والے دنوں میں وادی میں اس کمی کو پورا کیا جائے گا۔