پونچھ//دریائے سرن اور دریائے منڈی کے ملنے کے مقام جو کہ کلائی میں واقع ہے وہاں ریت بجری مافیا سرگرم عمل ہے ۔اس مقام پر ریت اور بجری کی کانیں بنائی گئی ہیں رات کی تاریکی میں بڑی بڑی مشینیں لگا کر وہاں سے ریت اور بجری نکال کر اس کی تسکری کی جا تی ہے ۔ مقامی لوگو ں نے اس بات کو لیکر تشویش کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ پونچھ سے غیر قانونی طور دریائوں سے ریت اور بجری نکالنے پر مکمل پابندی عائد کرنے کی اپیل کی ہے۔انھوں نے کہا کہ جمو ں و کشمیر عدالت کی جانب سے پابندی عائد ہونے کے باوجود دن دہاڑے اور رات کی تاریکی میںجے سی بی مشینوں کے ذریعے ندی نالوں کی کھدائی کر کے ریت اور بجری نکالی جاتی ہے۔ حلقہ پنچایت کلانی کینوںکے سرپنچ خالد خان نے کہا کہ اگر کلائی دومیل سے ریت اور بجری نکالنے کے کام پر روک نہیں لگائی گئی تو وہ عوام کو ساتھ لیکر زور دار احتجاجی مہم چھیڑ دیں گے۔ان کا کہنا ہے کہ کلائی میں ایک کریشر لگایا گیا ہے جو جمو ں وپونچھ قومی شاہرا کے بالکل ساتھ ملا ہوا ہے اس کریشر کی مشنری استعمال کر کی س دریا سے ریت ،بجری نکالی جا رہی ہے ۔انھوں نے کہا کہ ہائی کورٹ نے پہلے ہی ندی نالوں سے ریت اور بجری نکالنے کے کام پر پابندی عائد کی ہے لیکن اس کے باوجود ریت اور بجری نکالنے والا مافیا گروپ انتظامیہ کی آنکھو ں میں دھول جھونک رہا ہے؟ ۔انھوں نے کہا کہ دریائے پونچھ، دریائے سرن، دریائے منڈی، بیتاڑ نالہ میں جگہ جگہ جے سی بی مشینوں کے ذریعہ کھدائی کر کے گہرے کھڈ بنائے ہیں جن کی وجہ سے آج تک کئی دلدوز حادثات پیش آئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ کلائی پل کی قریب اسی وجہ سے متعددانسانی جانیں تلف ہوئی ہیں۔انھوں نے ضلع انتظامیہ کے ساتھ ساتھ محکمہ جیولوجی اور اری گیشن پر الزام عائدکیا ہے کہ وہ مافیا کیخلاف کارروائی نہیں کررہے ہیں۔ مقامی نظیر حسین ، محمد رشید، سعید اکبر نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے ٹریکٹرو ں کو ضبط کیاجاتا ہے اور چھوٹے جھوٹے کاروبار کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جاتی ہے مگر بڑے بڑے مگر مچھوں کو پوچھنے والا کوئی نہیں ہے ۔انھوں نے ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ایک خصوصی ٹیم تشکیل دیں تاکہ وہ دریائں ندی نالوں پرہر روز نظر گزر رکھیں گے اور ناجائز طور ریت اور بجری نکالنے والو ں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائیں۔