عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں و کشمیر کے انسداد بدعنوانی بیورو نے ہفتہ کو ایک پولیس ہیڈ کانسٹیبل کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پھنسایا تاہم وہ موقعہ سے فرار ہوگیا لیکن رشوت کی رقم برآمد کی گئی۔۔اے سی بی کے ترجمان نے کہا کہ انہیں ایک شکایت موصول ہوئی تھی کہ ایک سرکاری ملازم، یعنی ہیڈ کانسٹیبل روشن دین، پولیس اسٹیشن کٹھوعہ میں درج کیس کی تحقیقات کر رہا ہے، نے مذکورہ معاملے میں ملزمین کی فہرست سے اپنا نام ہٹانے کی وجہ سے شکایت کنندہ سے غیر قانونی تسکین کا مطالبہ کیا، حالانکہ اس نے سی سی ٹی وی کے حکم پر حاضری کے حکم پر حاضری کی تاریخ فراہم کی تھی۔ملزم نے پولیس سٹیشن کٹھوعہ میں درج ایک کیس سے اپنا نام حذف کرنے کے لیے شکایت کنندہ سے 25,000روپے کی رشوت طلب کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت کے بعد، ملزم نے شکایت کنندہ سے 15,000روپے رشوت لینے پر رضامندی ظاہر کی۔ترجمان نے مزید کہا کہ چونکہ شکایت کنندہ رشوت نہیں دینا چاہتا تھا، اس لیے اس نے ملزم سرکاری ملازم کے خلاف قانون کے تحت قانونی کارروائی کرنے کے لیے اینٹی کرپشن بیورو سے رجوع کیا۔شکایت موصول ہونے پر، ایک محتاط ویری فکیشن کی گئی، جس میں سرکاری ملازم کی طرف سے رشوت کی مانگ کی تصدیق کی گئی، اور اسی کے مطابق، پولیس سٹیشن اے سی بی جموں میں ایک کیس درج کیا گیا، اور تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔تحقیقات کے دوران، انہوں نے کہا کہ ایک ٹریپ ٹیم تشکیل دی گئی تھی، اور اس نے ایک کامیاب جال بچھا کر سرکاری ملازم کو شکایت کنندہ سے 15000روپے کی رشوت لینے کے بعد موقع پر اے سی بی کی موجودگی کو محسوس کرتے ہوئے موقع سے فرار ہو گیا اور رشوت کی داغدار رقم پالی کے قریب جھاڑیوں میں پھینک دی۔انہوں نے مزید کہا کہ رشوت کی داغدار رقم آزاد گواہوں کے ذریعے جھاڑیوں سے برآمد کی گئی اور فوری کیس میں ضبط کر لی گئی۔انہوں نے کہا کہ مجسٹریٹ اور آزاد گواہوں کی موجودگی میں ملزم کے رہائشی مکان کی تلاشی بھی لی گئی تاہم، ملزم ابھی تک فرار ہے، اور کیس کی تفتیش جاری ہے۔
پولیس اہلکار رشوت معاملے میں پھنسا | رشوت کی رقم برآمد ،خودجائے موقعہ سے فرار
