پنچایتی و بلدیاتی چناؤ

چنائو لڑنے والے امیدواروں کا 10لاکھ کا بیمہ کرایا جائیگا

بلال فرقانی
 
سرینگر//ریاستی انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ پنچایتی و بلدیاتی انتخابات میںان امیدواروں کو 10لاکھ روپے کے بیمہ دائرے لا یا جائیگا،جو امیدوار انتخابات میں شرکت کریں گے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اس بات کا  فیصلہ کیا گیا ہے کہ جو امیدوار پنچایتی وبلدیاتی انتخابات میں شریک ہوں انہیں10لاکھ روپے کے بیمہ دائرے میں لیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ اس وقت لیا گیا ہے،جب وادی میں عسکریت کا گراف بڑھ رہا اور بالخصوص جنوبی کشمیر میں صورتحال کشیدہ ہے۔ الیکشن کمیشن نے جموں کشمیر میں8سے16اکتوبر تک4مرحلوں میں بلدیاتی الیکشن جبکہ9مرحلوں پر مشتمل پنچایتی انتخابات کا17نومبر سے11دسمبر تک الیکشن کا اعلان کیا ہوا ہے۔مزاحمتی جماعتوں نے پہلے ہی بلدیاتی و پنچایتی انتخاب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے،جبکہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے علاوہ حکیم محمد یاسین کی سربراہی والی پی ڈی ایف اور سی پی آئی ایم نے بھی ان انتخابات سے کنارہ کشی کا اعلان کیا ہے۔ چیف الیکٹورل افسر شالین کابرا نے پہلے ہی کہا ہے کہ ہر ایک امیدوار کو سیکورٹی فراہم نہیں کی جاسکتی۔انہوں نے کہا’’ ہر ایک امیدوار کو سیکورٹی فرہم نہیں کی جاسکتی،بلکہ سیکورٹی ماحول فرہم کیا جائے گا‘‘ ۔ریاست میں مجموعی طور پر316بلاکوں میں4ہزار500پنچایتی حلقے ہیں،جن میں قریب35ہزار پنچوںکا انتخاب ہونا ہے۔ وادی میں2ہزار389اور جموں میں2ہزار121پنچایتیں شامل ہیں۔جموں کشمیر میں مجموعی طور پر78 بلدیاتی ادارے ہیں،جبکہ سرمائی اور گرمائی دارالحکومت میںمیونسپل کارپوریشنز ہیں۔وادی میں41 بلدیاتی اداروں میں20 بلدیاتی ادارے جنوبی کشمیر کے4 اضلاع میں ہیں،جہاں سرکار ضمنی پارلیمانی انتخابات منعقد کرانے میں ناکام ہوئی ہے۔
 
 

بائیکاٹ کیا جائے:گیلانی

سرینگر// حریت (گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ تقسیم ہند کے موقعہ پر بھارت کو ایک سازش کے تحت قبضہ کرنیکا موقع فراہم کیا گیا جس کا کوئی سیاسی یا اخلاقی جواز موجود نہیں تھا۔مجلس شوریٰ کے ایک غیر معمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گیلانی نے کہا کہ1947میں تقسیم ہند کے موقعہ پر بھارتی قبضہ کو دوام بخشنے کیلئے ایک منصوبہ بند سازش کی گئی تھی۔گیلانی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ریاست میں مجوزہ میونسپل اور پنچایتی انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کئے جانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جس قوم نے اتنی عظیم قربانیاں پیش کی ہوں وہ الیکشن عمل جیسی فریب کاریوں سے بار بار دھوکہ کھانے کی متحمل نہیں ہوسکتی۔گیلانی نے ریاست جموں کشمیر کے مسلم اکثریتی کردار اور اسٹیٹ سبجیکٹ قانون کو ختم کرنے کے لیے سبھی ہندنواز جماعتوں کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ایسی پارٹیوں نے اپنے حقیر مفادات کے لیے ریاستی عوام کو دھوکہ اور فریب کے سوا کچھ بھی نہیں دیا ہے۔ لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم مکمل الیکشن بائیکاٹ کو ہر سطح پر عملانے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ گیلانی نے نوجوانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہماری نوجوان نسل کو بے حیائی، منشیات، آوارہ گردی اور دیگر سماجی برائیوں سے اپنے آپ کو دور رکھتے ہوئے تقویٰ کا راستہ اختیار کرلینا چاہیے۔ 
 
 

 حریت اجلاس میں الیکشن عمل مسترد

بلال فرقانی
 
سرینگر//حریت(ع)نے کہا ہے کہ میونسپل و پنچایتی الیکشن کی آ ڑ میں مزاحمتی کارکنوں اور لیڈروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ راجباغ میںحریت صدر دفتر پرچیئر مین میرواعظ عمر فاروق کی قیادت میں اجلاس منعقد ہوا،جس میں وادی کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔میٹنگ میں’’بلدیاتی و پنچایتی انتخابات مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس عمل کی آڑ میں مزاحمتی ،سیاسی کارکنان کو خوفزدہ کرنے اورانہیں تھانوں میں بلا کر ہراساں کرنے کے علاوہ گھروں پر چھاپہ ماری اور گرفتاریوںکا چکر چلایا جارہا ہے۔اجلاس میں کہا گیا کہ قوت مزاحمت کو طاقت کے بل پر نہ تو دبایا جاسکتا ہے اور نہ ہی فوجی قوت کے بل پر عوام کو اپنی جائز جدوجہد سے دستبردار کیا جاسکتا ہے‘‘۔میٹنگ کے دوران’’ جنوبی کشمیر میں محاصروں اور تلاشیوں کی آڑ میں پکڑ دھکڑ، ہراسانیوں، مار دھاڑ، اور ہزاروں کی آبادی کو محصور کئے جانے کی کارروائیوں پر فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی شدید مذمت کی گئی‘‘ ۔اجلاس میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اجلاس میں شرکت کیلئے حریت کانفرنس کی اس وقت جنیوا میں موجود ٹیم اپنی سرگرمیوںمیں تیزی لائے اور حکومت ہند اور افواج کی جانب سے کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی سنگین پامالیوںکو ہر سطح پر اجاگر کرنے کی بھرپور کوشش کرے۔