کولگام//ریاستی گورنر انتظامیہ نے دو اہم مین سٹریم پارٹیوں کی جانب سے مجوزہ بلدیاتی وپنچایتی انتخابات کے بائیکاٹ کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا ہے کہ چنائو شیڈول کے مطابق کرائیں جائیں گے اور اس میں کوئی ردوبدل نہیں ہوگا۔جنوبی ضلع کولگام میںمنعقدہ عوامی دربارکے حاشیے پرنامہ نگاروںسے بات چیت کرتے ہوئے چیف سیکریٹری کاکہناتھاکہ بلدیاتی وپنچایتی انتخابات بمطابق شیڈول ہونگے۔انہوں نے پُراعتماداندازمیں کہاکہ ریاست میں پنچایتی انتخابات بھی شیڈول کے عین مطابق ہونگے اوربلدیاتی انتخابات بھی شیڈول کے مطابق کرائے جائیں گے۔بی وی آرسبھرامنیم نے بتایاکہ ریاست میں بلدیاتی اورپنچایتی انتخابات کرانے کافیصلہ جولائی کے مہینے میں لیاگیا،اوراس سلسلے میں تب سے ہی تیاریاں جاری ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ووٹرلسٹ مرتب کرکے انکوحتمی شکل دی گئی ہے ،اورباقی لوازمات بھی پورے کئے جارہے ہیں ۔ چیف سیکریٹری نے اعلان کیاکہ بلدیاتی اورپنچایتی انتخابات کے حوالے سے بہت جلدچیف الیکٹورل آفیسر نوٹیفیکیشن جاری کرینگے ۔انہوں نے کہاکہ پنچایتی انتخابات 5نومبرسے ہونگے اوراسبارے میں چیف الیکٹورل آفیسر جلدہی تاریخوں کااعلان کریں گے ۔سبھرامنیم کانامہ نگاروں سے کہناتھاکہ ایک ہفتے کے اندراندرآپ لوگ سارے انتخابی عمل کے بارے میں نوٹیفکیشن دیکھیں گے ۔ خیال رہے کہ گورنر کی صدارت میں 31 اگست کو ہوئی ریاستی کونسل کی میٹنگ میں ریاست میں بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کے انعقاد کو منظوری دی گئی ۔ ریاستی کونسل نے فیصلہ لیا کہ میونسپل اداروں کے انتخابات چار مرحلوں میں کرائے جائیں گے اور پولنگ کی تاریخیں یکم اکتوبر 2018ء سے 5اکتوبر 2018 تک ہوں گی۔ اسی طرح پنچایتوں کے انتخابات 8مرحلوںمیں کرائے جائیں گے اور ان کی تاریخیں 8نومبر 2018ء سے لے کر 4دسمبر 2018 تک ہوں گی۔ادھر بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کو روبہ عمل لانے کیلئے ریاستی سرکار نے دو کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔کمشنر سیکریٹری عمومی انتظامی محکمہ نے سوموار کو اس ضمن میں احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مختلف محکموں کے درمیان بہتر تال میل بنائے رکھنے کیلئے چنائو کیلئے دو کمیٹیاں تشکیل دی جارہی ہیں۔نوٹیفکیشن کے مطابق میونسپل چنائو کیلئے محکمہ داخلہ، شہری ترقی ،خزانہ،جنرل ایڈمنسٹریشن،انفارمیشن اور پولیس سربراہان پر مشتمل 6 رکنی پینل بنایا گیا ہے تاکہ چنائو کیلئے بہتر تال میل ہوسکے۔اسی طرح پنچایتی انتخابات کیلئے بھی 6رکنی پینل بنایا گیا ہے جو محکمہ داخلہ،دہی ترقی،خزانہ،انفارمیشن، جی اے ڈی اور پولیس سربرہان پر مشتمل ہوگا۔