قتل عام کی عدالتی تحقیقات ہو : نیشنل کانفرنس
سرینگر// پلوامہ قتل عام جیسے واقعات کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس نے گورنر انتظامیہ کیساتھ ساتھ مرکزی سرکار پر زور دیا ہے کہ کشمیر میں بے گناہوں کے خون ناحق کو روکنے کیلئے ٹھوس اور کارگر اقدامات کے ساتھ ساتھ اس سانحہ میں ملوث اہلکاروں کو نشاندہی کرکے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے پارٹی ہیڈکوارٹر پر ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ پلوامہ قتل عام کی جوڈیشل تحقیقات کرائی جائے اور ملوث اہلکاروں کو قرارواقعی سزا دی جائے۔ اُن کا کہنا تھا کہ تصادم آرائیوں کے مقامات پر احتجاجی مظاہرے ہونا کوئی نئی بات نہیں اور اس طرح سے لوگوں پر اندھا دھند گولیوں کی برسات اور طاقت کے بے جا استعمال کی بڑے پیمانے پر تحقیقات ہونی چاہئے۔ اجلاس میں صوبائی صدر ناصر اسلم وانی ، شمالی زون صدر محمد اکبرلون، وسطی زون صدر علی محمد ڈار، ضلع صدر اسلام آباد الطاف احمد کلو، ضلع صدر بارہمولہ جاوید احمد ڈاراور ایڈوکیٹ ریاض احمد خان کے علاوہ کئی عہدیداران موجود تھے۔اس موقعے پر پارٹی کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے اپوزیشن میں ہونے کے باوجود مرکزی قیادت کو بار بار یہ باور کرایا کہ مسئلہ کشمیر اقتصادی یا تعمیراتی پروجیکٹ سے حل ہونے والا نہیں یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے اور اس کے سیاسی حل کیلئے کشمیریوں اور پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنا انتہائی ضروری ہے۔ ہم نے مرکزی قیادت پر زور دیا کہ خدارا یہ پیلٹ، شلنگ، مارپیٹ، توڑ پھوڑ اور گن گرج بند کرکے بات چیت کی راہ اختیار کی جائے۔ ناصر اسلم وانی نے سابق ایم ایل اے لنگیٹ انجینئر رشید کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اُن کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ انجینئر رشید ایک عوامی نمائندے ہیں اور احتجاج کرنا اُن کا جمہوری اور آئینی حق ہے۔ ناصر اسلم وانی نے کہا کہ ایک پُرامن احتجاج کرنے والے عوامی نمائندے ، جس نے آئین ہند پر حلف لیا ہو، کو گرفتار کرکے سلاخوں کے پیچھے دھکیلانا جمہوری نظام پر سوالیہ نشان ہے۔