مشتاق الاسلام
پلوامہ // ضلع پلوامہ میں جہاں سیب، ناشپاتی اور بادام کے ساتھ ساتھ سبزیاں اگائی جاتی ہے وہیںضلع کے متعدد علاقوں میں پچھلے کئی سالوں سے آلوبخارہ کی کاشت کی جاتی ہے۔ آلوبخارہ کی کاشت سے ضلع کے سینکڑوں لوگ اپنا ذریعہ معاش حاصل کر رہے ہیں۔ یہ ضلع پلوامہ سے پہلا تیار ہونے والا میوہ ہے جو ملک پھرمیں فروخت کیا جاتا ہے۔آج کل ضلع میں آلوبخارہ کا سیزن عروج پر ہیتاہم آغاز سے ہی اس کی قیمت میں گراوٹ دیکھنے کو مل رہی ہے۔جس سے کسان کافی مایوس نظر آرہے ہیں۔جڈوڑہ پلوامہ کے جاوید احمد نے کہا کہ اس وقت آلوبخارہ کی قیمت انتہائی کم ہے۔ فیروز احمد نامی ایک اور نوجوان نے کہا کہ ہمارے علاقے میں آلوبخارہ کی کاشت کی جاتی ہے۔اس سے یہاں کے کسان اپنا ذریعہ معاش حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال ہمیں اس پیداوار سے منافع حاصل ہوا تھا لیکن امسال کافی کم ریٹ ملنے سے دلبرداشتہ ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کی کاشت کرنے کے لئے زیادہ ادویات کا استعمال نہیں کرنا پڑتا تھا ۔انہوں نے الزام لگایا کہ محکمہ باغبانی کا عملہ کبھی نظر ہی نہیں آتا جو وقتا فوقتا ادویات کے چھڑکا اور دیگر ضروری جانکاری دیتے۔ آلوبخارہ کے کاروبار سے منسلک عادل احمد ڈار نے کہا کہ آلوبخارہ کی عمر کم ہوتی ہے اس کو جتنی جلدی ہو سکے اتنی جلدی مارکیٹ تک پہنچانا ضروری ہے۔محکمہ باغبانی کے افسر جاوید احمد بٹ نے کہا کہ ضلع میں آلو بخار کی اچھی خاصی پیداوارہوئی ہے۔انہوں نے اعتراف کیا کہ منڈیوں میں ریٹ کی کمی سے کاشت کار مایوس ہوئے ہیں۔جاوید احمد نے مزید کہا کہ آلو بخار کو اگر سی اے سٹور میں جمع کیا جاتا تو ممکنہ طور کاشت کار اس کو مناسب وقت پر فروخت کرکے مناسب دام حاصل کرسکتے۔