پسماندہ طبقات کے ہنرمندوں کیلئے جموں ہات میں مارکیٹنگ نمائش

جموں//کمشنر سیکرٹری سماجی بہبود شیتل نندا نے جموںہات میں مارکیٹنگ نمائش کا اِفتتاح کیا۔ یہ نمائش جموںوکشمیر درج فہرست ذاتوں ، درج فہرست قبائل اور پسماندہ طبقات کا رپوریشن سے سات دِنوں کے لئے منعقد کی گئی ہے تاکہ کارپوریشن کے اِستفادہ کنند گان کو فروغ دیا جاسکے اور انہیں اَپنی مصنوعات کی نمائش اور فروخت کا موقعہ فراہم کیا جاسکے ۔محکمہ سماجی بہبود نے نمائش کو سپانسر کیا ہے۔کمشنر سیکرٹری نے اِستفادہ کنند گان کی طرف سے لگائے گئے تمام سٹالوں کا معائینہ کیا جو انہوں نے کارپوریشن کی طرف سے فراہم کردہ قرض کی مدد سے بنائے ہیں اوراُنہوں نے اِنفرادی مستفیدین کے ساتھ بات چیت کی۔کمشنر سیکرٹری نے کارپوریشن کے کام اور کامیابیوں کو مطلوبہ سطح تک پہنچانے کے لئے کارپوریشن کی طرف سے کئے گئے اِقدامات پر اطمینان کا اِظہا ر کیا۔ بعد میں کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر محمد سلیم ملک نے کارپوریشن کی اَب تک کی حصولیابیوں کی تفصیلات پیش کیں ۔ اُنہوں نے بتایاکہ کارپوریشن نے اَپنی مختلف سکیموں کے تحت اَب تک 39,904 مستفیدین کو 285.40کروڑروپے کی اِمداد فراہم کی ہے ۔ آمدنی پیدا کرنے والی اِکائیوں تک جو براہِ راست فائنانسنگ سکیم کے تحت9,585 مستفیدین کے لئے 195.56 کروڑ روپے اور بینک ٹائی اَپ سکیموں کے تحت 30,319 مستفیدین کو 90.03 کروڑ روپے شامل ہیں۔ایم ڈی کی طرف سے یہ بھی بتایا گیا کہ رواں مالی برس کے دوران کارپوریشن نے  53.16کروڑ روپے کی قرض کی اِمداد2,337 مستفیدین کو فراہم کی ہے جو اَب تک سب سے زیادہ ہے ۔کمشنر سیکرٹری نے کامیوں کو نئی بلند یوں تک پہنچانے میں منیجنگ ڈائریکٹر کے کردار کی تعریف کی۔ اُنہوں نے کارپوریشن کے اَفسران سے یہ بھی کہا کہ وہ کارپوریشن کو ایک مثالی خدمت کا اِدارہ بنانے کے لئے اَپنی کوششیں تیز کریںاور ٹارگٹ گروپ کو سکیموں کے بارے میںبیداری پیدا کریں تاکہ کارپوریشن کی سکیمیں نچلی سطح پر مستحق اَفراد تک پہنچ سکیں۔اُنہوں نے شرکأ کے اِستفادہ کنند گان سے یہ بھی کہا کہ وہ اَپنے اَپنے علاقوں میں کارپوریشن کی سکیموں اور پروگراموں کی وسیع پیمانے پر تشہیر کریں تاکہ ٹارگٹ گروپ کا ہر خواہشمند اور حقیقی فرد اِن سکیموں سے مستفید ہوسکے۔ایک بڑے اِجتماع کے علاوہ اے ڈی سی ( جی ) جموں راکیش دوبے ، جنرل منیجرڈی آئی سی جموں شوبا میتھا، ڈویژن آفیسر کے وِی آئی بی جموں تلک راج ، سیکرٹری سوشل ویلفیئر بورڈ ، مختلف محکموں کے سینئر اَفسران اور کارپوریشن کے اَفسران نے پروگراموں میں حصہ لیا۔