بانہال// ضلع رام بن میں پرائمری ہیلتھ سینٹر کھڑی سرکاری عدم توجہی کا شکار ہے اور یہاں ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کی کمی کے ساتھ ساتھ ایمبولینس گاڑی کی کمی سب سے بڑا مسئلہ بنی ہوئی ہے۔ تحصیل ہیڈکوارٹر کھڑی ایک درجن سے زائد دیہات کا مرکز ہے اور یہاں پر قائم پرائمری ہیلتھ سینٹر ہسپتال میں ایک خراب ایمبولینس رکھی گئی ہے جو کئی بار مریضوں کو لیکر راستے میں ہی خراب ہوئی ہے۔ بانہال سے سولہ کلومیٹر دور تحصیل ہیڈکوارٹر کھڑی میں قائم ہسپتال مہومنگت ، ترنہ، ترگام ، بزلہ ، منڈکباس ، سراچی، کاونہ ، باؤا ، آکھرن ،لبھ لٹھا، کھڑی آڑپنچلہ اور منجوس سمیت ایک درجن دیہات کی 30 ہزار کے قریب کی آبادی کیلئے مرکزیت رکھتا ہے اور یہاں سابقہ ممبر اسمبلی بانہال کی طرف سے اپنے فنڈز سے دی گئی ایمبولینس خستہ حالت میں ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ کئی بار مریضوں کو کھڑی ہسپتال سے ایمرجنسی ہسپتال بانہال لیجاتے ہوئے ایمبولینس گاڑی راستے میں ہی خراب ہوئی اور پھر تیماداروں ،مریضوں کودوسری گاڑی میں بھر کر ہسپتال پہنچانے پر مجبور ہوئے ۔ بلاک ترقیاتی کونسل کے چیئرمین کھڑی سجاد احمد حجام نے کشمیر عظمی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب دو سال سے پرائمری ہیلتھ سینٹر کھڑی سے جڑے معاملات اور ایمبولینس کی مانگ کو دھرا رہے ہیں لیکن حکام کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آرہا ہے ،جس کی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں آبادی مشکلات سے دوچار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھڑی میں ریلوے ٹنل تعمیر کرنے والی کمپنیوں نے یہاں تباہی مچائی ہے لیکن تعمیر و ترقی کے نام پر ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں عملے اور ضروری مشینری کی عدم دستیابی کے نتیجے میں لوگ بے حد پریشان ہیں اور معمولی علاج کیلئے مریضوں کو بانہال منتقل کیا جاتا ہے۔کھڑی آڑپنچلہ کے مقامی لوگوں نے بتایا کہ بارشوں کے دنوں میں ہسپتال کے باہر کا سارا پانی ہسپتال کی راہداری اور کمروں میں داخل ہو جاتا ہے اور پھر یہ ہسپتال تالاب کا منظر پیش کر رہی ہوتی ہے جس کی وجہ سے مریض تو دور ہسپتال کا عملہ بھی ہسپتال کے اندر داخل ہونے سے قاصر ہوجاتا ہے۔