پرائمری ہیلتھ سینٹر نرورہ ۔۔۔۔

سرینگر //شہر خاص کے نرورہ علاقے میں قائم پرائمری ہیلتھ سینٹر میں ادویات اور مشینر ی موجود ہونے کے باوجود بھی لوگوں کو نجلی کلنکوں پر جانے کیلئے مجبور کیا جارہا ہے ۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ پرائمری ہیلتھ سینٹر میں ایکسرے مشین ، یو ایس جی اور دیگر سہولیات موجود ہونے کے بائوجود بھی مختلف بہانہ بناکر مریضوں نجی کو کلنکوں پر جانے کیلئے مجبور کیا جارہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ہیلتھ سینٹر میں مریضوں کو ادویات ،سرینج ، کاٹن اوردیگر سامان فراہم نہیں کیا جارہا ہے اور سینٹر میں تعینات عملے نے سہولیات کولوگوں کیلئے ہی شجر ممنون بنایا ہے۔انہوںنے بتایا کہ ہیلتھ سینٹر میں قائم ڈینٹل سیکشن میں اگرچہ ایکسرے میشن ہے اور کام بھی کررہی ہے مگر مریضوں کو نجی کلنکوں پرجانے کیلئے کبھی جگہ کی تنگی اور کبھی بجلی نہ ہونے کا بہانا بنایا جارہا ہے۔ لوگوں نے بتایا کہ سینٹر میں جنریٹر بھی موجود ہے مگرتیل کیلئے فنڈز کی کمی کا بہانہ بنایا جاتا ہے۔معرااج الدین راتھرنامی شہری نے بتایا کہ سینٹر میں لوگوں کو مفت ادویات فراہم کرنے کیلئے وافر سٹاک آتا ہے مگر ہر مہینے کی 5تاریخ کے بعد لوگوں کو سرینج سے لیکر ہر دوائی بازار سے خریدنی پڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہیلتھ سینٹر میں127ادویات کی لسٹ چسپاں کی گئی ہے جن کو مریضوں کو مفت فراہم کرنے کا دعویٰ کیا جاتا ہے ۔ ہیلتھ سینٹر کے گردونواح میں رہنے والے لوگوں نے الزام لگایا کہ اسپتال کے چند ملازمین پچھلی کئی دہائیوں یہاں تعینات ہیںجس کی وجہ سے ان ملازمین نے ہیلتھ سینٹر میں اجا داری قائم کی ہے ۔اس حوالے سے سی ایم او سرینگردلدار احمد میر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ ہیلتھ سینٹر میں موجود سہولیات لوگوں کیلئے ہیں اور اگر لوگوں کومختلف بہانے بناکر نجی کلنکوں کی طرف دھکیلا جارہا ہے تو ایسا بلکل غلط ہے اور یہ کسی بھی صورت میں نہیں ہوناچاہئے ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ وہ خود سنٹر پر جاکر مریضوں کو بہم سہولیات کا جائزہ لیں گے ۔‘‘واضح رہے کہ ریاستی حکومت نے فری ڈرگ پالیسی کے تحت پرائمری ہیلتھ سینٹروں میں 70اقسام کے ادویات مفت فراہم کرنا لازمی قرار دیا ہے۔