پرائمری سکول پنجنی کی عمارت 22برسوں بعد بھی نامکمل

مینڈھر //مینڈھرسب ڈویژن کے بالاکوٹ ایجوکیشن زون میں سرکاری سکولوں کی حالت انتہائی خستہ ہو چکی ہے لیکن محکمہ ایجوکیشن مذکورہ سرکاری سکولوں کی نہ تو عمارتیں ٹھیک کروا رہا ہے اور نہ ہی بچوں کیلئے پینے کا صاف پانی ودیگر بنیادی سہولیات فراہم کرنے کیلئے کوئی عملی قدم اٹھایا جارہا ہے ۔زون بالاکوٹ کے زیر تحت آنے والا گور نمنٹ پرائمری سکول پنجنی صفر لائن سے محض آدھا کلو میٹر کی دوری پر قائم ہے ۔مقامی لوگوں کے مطابق سکول کو 1971میں بنایا گیا تھا لیکن عمارت کے منہدم ہونے کے بعد محکمہ دیہی ترقی کی جانب سے ایک عمارت کی تعمیر کا عمل 22برس قبل شروع کیا گیا تھا تاہم اس کی بنیادیں بنانے کے بعد محکمہ دیہی ترقی نے کام کو یوں ہی چھوڑ دیا جس کی وجہ سے مذکورہ سکول میں زیر تعلیم بچے کھلے عام تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں ۔والدین نے بتایا کہ محکمہ ایجوکیشن کے کچھ ملازمین نے ذاتی طورپر دیواریں مکمل کروائی لیکن اس کے بعد نہ ہی محکمہ ایجوکیشن کی اعلیٰ کمان اور نہ ہی محکمہ دیہی ترقی کی جانب سے سکول پر لینٹر ڈالا گیا ۔حد متارکہ کے قریب رہنے کے باوجود بھی مذکورہ سرکاری سکول  انتظامیہ گزشتہ 22برسوں سے کھلے عام بچوں کو تعلیم فراہم کرنے پر مجبور ہیں ۔مقامی لوگوں نے محکمہ تعلیم و ضلع انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ سکولوں کی تعمیر وترقی کیلئے زمینی سطح پر کوئی عملی کام ہی نہیں کیا جارہا ہے ۔انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ اور جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ گور نمنٹ پرائمری سکول پنجنی کی عمارت جلداز جلد تعمیر کروائی جائے تاکہ ان کے بچوں کو بیٹھنے کیلئے جگہ دستیاب ہو سکے ۔