لاہور//پاکستان 2 سال بعد مکمل سیریز کی میزبانی کا خواہاں ہے۔مئی 2015میں زمبابوے کی میزبانی سے شروع ہونے والے سفر میں تیزی آگئی ہے،پی ایس ایل ٹو کے فائنل کی لاہور میں میزبانی کے بعد ورلڈ الیون سے آزادی کپ سیریز، پھر سری لنکا کیخلاف واحد ٹی ٹوئنٹی میچ نے اعتماد کی فضا بحال کرنے میں اہم کردار ادا کیا،پی ایس ایل ٹو کے پلے آف لاہور میں کرانے کے ساتھ فائنل کی میزبانی کراچی میں کرتے ہوئے مزید مثبت قدم اٹھائے گئے،ویسٹ انڈیز کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کے شہر قائد میں انعقاد نے انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلیے راہیں کھولی ہیں۔ایک غیرملکی خبر رساں ایجنسی کو انٹرویو میں چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا کہ لاہور اور کراچی میں عوام کو مسائل کا سامنا ضرور کرنا پڑا لیکن بدلے میں پاکستان نے بہت کچھ حاصل بھی کیا ہے، ہم بتدریج انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی جانب گامزن ہیں، ان کوششوں کے مثبت نتائج بھی سامنے آنے لگے، ہم2020میں کسی مکمل سیریز کی میزبانی کیلئے پْرامید ہیں۔نجم سیٹھی نے کہا کہ پی ایس ایل کے آئندہ ایڈیشن میں آدھے میچز پاکستان میں ہونگے تو کرکٹ کھیلنے والے کئی ملکوں کے نامور اسٹارز کھیلنے کیلیے آئینگے،یہ سلسلہ آئندہ سال بھی جاری رہا تو غیر ملکی کھلاڑی اپنے بورڈز کو اعتماد میں لینے میں کامیاب ہوجائیں گے،یوں طویل سفر میں کسی تھکاوٹ کا شکار ہوئے بغیر ہم اپنی منزل کی جانب بڑھتے رہنا ہے۔