اسلام آباد //وزارت شماریات نے پاکستان کی چھٹی مردم شماری کے عبوری نتائج جاری کردیے جس کے مطابق ملک کی مجموعی آبادی 20کروڑ 77لاکھ 74ہزار 520 نفوس پر مشتمل ہے جس میں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے نتائج شامل نہیں ہیں۔ اعداد وشمار کے مطابق 1998 کی مردم شماری کے مقابلے میں 2017 میں آبادی میں 2 اعشاریہ 4 فیصد کی شرح سے 7 کروڑ 54 لاکھ 22 ہزار 241 افراد کا اضافہ ہوگیا ہے۔صوبائی اعتبار سے پنجاب پہلے، سندھ دوسرے، خیبرپختونخوا تیسرے اور بلوچستان چوتھے نمبرپر ہے۔پنجاب اور سندھ میں آبادی کے بڑھوتری میں قومی سطح پر کمی، خیبر پختونخوا، بلوچستان اور فاٹا میں قومی سطح پر اضافہ دیکھا گیا۔ عبوری نتائج میں پنجاب کی آبادی 11 کروڑ سے زائد تک پہنچ گئی ہے۔سندھ کی آبادی 4 کروڑ 78 لاکھ 90 ہزار ہوگئی ہے، خیبر پختونخواہ کی آبادی 3 کروڑ 52 لاکھ اور بلوچستان کی آبادی 1 کروڑ 23 لاکھ 40 ہزار افراد پر مشتمل ہے۔تازہ مردم شماری میں اسلام آباد کی آبادی میں کمی دیکھی گئی ہے جو 65 اعشاریہ 72 فیصد سے کم ہوکر 50 اعشاریہ 58 فیصد کے ساتھ مجموعی طور پر 20 لاکھ رہ گئی ہے جبکہ وفاق کے زیر کنٹرول قبائلی علاقوں (فاٹا) کی آبادی 50 لاکھ ہے۔پاکستان کی تازہ مردم شماری کے اعداد شمار میں مردوں کی تعداد 10 کروڑ64 لاکھ 49 ہزار 322 ہے، خواتین کی تعداد 10 کروڑ 13 لاکھ 14 ہزار 780 ہے جبکہ خواجہ سراؤں کی تعداد 10 ہزار 418 تک پہنچ گئی ہے۔سندھ کو سب سے زیادہ شہری آبادی والے صوبے کا اعزاز حاصل ہے جہاں صوبے کی مجموعی آبادی کا 52اعشاریہ 2 فیصد شہری آبادی پر مشتمل ہے۔پاکستان کی شہری آبادی 7 کروڑ55 لاکھ 84 ہزار 989 نفوس پر مشتمل ہے اور دیہی آبادی 13 کروڑ 21 لاکھ 89 ہزار 531 افراد پر مشتمل ہے۔وزارت شماریات کی جانب سے جاری عبوری نتائج میں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی آبادی کے نتائج کوشامل نہیں کیا گیا ہے۔ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی آبادی کے اعدادوشمار الگ سے جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔