سرینگر// پاکستانی کرکٹ ٹیم کی انٹرنیشنل چمپینز ٹرافی میں بھارت پر180رنوں کی فتح کے ساتھ ہی وادی کے جنوب و شمال میں جشن کا ماحول پیدا ہوا،اور پٹاخے سرکے گئے،جس کے ساتھ ہی کئی جگہوں پر سنگبازی کے واقعات بھی رونما ہوئے۔ برصغیر کی روایتی حریف کرکٹ ٹیموں پاکستان اور بھارت کے فائنل میچ میں پہنچنے کے ساتھ ہی ہندو پاک کے علاوہ کشمیر میں بھی اس میچ کا بے صبری سے انتظار کیا جا رہا تھا۔اتوار کو انگلینڈ کے اول میدان میں میچ کے آغاز سے ہی جہاں پاکستانی کرکٹ ٹیم نے بھارت پر بر تری حاصل کی وہیں وادی کے سرینگر سمیت دیگر اضلاع اور دور دراز مقامات پر پاکستانی کھلاڑیوں کی طرف سے گیندکو باونڈی کے پار پہنچانے کے ساتھ ہی شور مچ رہا تھا جبکہ پٹاخے بھی سرکے جا رہے تھے۔ادھر کرکٹ میچ کو دیکھنے کیلئے ہر کوئی بے قرار تھا اور دن ڈھلنے کے ساتھ ساتھ ہی بازار بھی خالے ہوگئے اور بیشتر لوگوں نے گھروں کا رخ کیا۔سرینگر کے پائین شہر میں بندشوں کی وجہ سے پہلے ہی عام زندگی جزوی طور پر متاثر ہوئی تھی تاہم میچ شروع ہونے کے ساتھ ہی شہر خاص کی سڑکیں کرفیو جیسا منظر پیش کر رہی تھی۔جنوبی کشمیر میں ہڑتال کی وجہ سے بیشتر بازار اور تجارتی مراکز بند تھے،تاہم میچ شروع ہونے کے بعد اس میں مزید شدت آئی اور بیشتر لوگ گھروں میں اپنے ٹیلی ویژن سیٹوں اور موبائلوں پر میچ سے متعلق تازہ جانکاری حاصل کرتے رہے۔ شمالی کشمیر کا بھی یہی حال تھا ،جہاں4بجے دن کے بعد ہی عام زندگی کرکٹ میچ کی وجہ سے متاثر ہوئی۔پاکستان نے مقرہ50اوروں میں فخر الزماں کی114رنوں کی سے338رنوں کا پہاڑ جیسا اسکور کھڑا کیا۔اس دوران بھارتی ٹیم شروع سے ہی لڑکھڑاتی رہی ۔اور ہر وکٹ گرنے کے ساتھ ہی پٹاخیبھی سرکئیگئے،جبکہ کئی جگہوں پر نعرہ بازی بھی ہوئی۔شہر کے صفا کدل علاقہ میں اسی طرح کے ایک واقعہ کے دوران نوجوانوں نے فورس بنکر کے نزدیک پٹاخے سرخے،جس کے ساتھ ہی وہاں پر سنگبازہی شروع ہوئی،جو کافی دیر تک جاری رہی۔وادی کے دیگر علاقوں سے بھی اسی طرح کی خبریں موصول ہوئیں۔پاکستان کی طرف سے کرکٹ فائنل میچ میں فتح کے ساتھ ہی سرینگر میںپٹاخوں کی گونج سنائی دی جبکہ شہر خاص میں جشن جیسا ماحول بن گیا۔نوجوان سڑکوں پر نکل آئے اور پٹاخے سرکئے اور اس دوران نعرہ بازی بھی کی گئی۔ادھر جنوبی اور شمالی کشمیر میں بھی اسی طرح کا ماحول دیکھنے کو ملا۔