پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں بنک کا قیام

سرینگر//پاکستانی زیر انتظام کشمیرکے وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ بینک آف آزاد جموں و کشمیرکا قیام کشمیریوں کاخواب تھا، اب اس کی ترقی اور کامیابی ہم پر فرض ہے، جس کی ادائیگی کے لئے تمام ممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں۔راجہ فاروق حیدر  گزشتہ روز بینک آف آزاد جموں و کشمیر کے ہیڈ آفس میں ’’چودھری غلام عباس لرننگ ہال ‘‘کے افتتاح کے موقعہ پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں  نے کہا کہ بینک انتظامیہ نے ٹریننگ سنٹر کا نام عظیم قومی کردار رئیس الاحرار کے نام موسوم کر کے قومی کرداروں کو یاد رکھنے کی روایت قائم کی ہے۔ کسی ادارے کی کامیابی میں عملے کی تربیت کا بنیادی کردار ہوتا ہے۔ بینک میں پیشہ ورانہ ڈسپلن قائم ہونے سے اس کی شہرت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ بینک ترقی کا سفر تیزی سے جاری رکھے تا کہ اسے عوام کی خوشحالی کا باعث بنایا جا سکے۔ سال2019 بینک کے شیڈولڈ سٹیٹس کے حصول کا سال ہے۔سٹیٹ بینک آف پاکستان سے بات چیت جاری ہے۔شیڈولڈ سٹیٹس کے بعد بینک آف آزاد جموں و کشمیر کی شاخیں نہ صرف پاکستان بلکہ امریکہ، برطانیہ سمیت یورپ میں کھولی جائیں گی ۔سمندر پار کشمیری اپنے بینک کو خوش آمدید کہنے کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔یہ بینکیہاں سرمایہ کاری اور کاروبار کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ ریاستی حکومت  بینک کے ڈیپازٹس میں اٖضافے کے لئے مکمل تعاون کرے گی۔  انہوں نے کہا کہ بینک آف آزاد جموں و کشمیر کی کامیابی صرف پیسے کمانے کے لئے نہیں بلکہ عوام کی خدمت اولین مقصد ہے۔ اس بینک میں بہت استطاعت ہے ۔ اس سے قبل صدر بینک عمران صمد نے بینک عملے کی پیشہ ورانہ صلاحیتیں اور استعدادکار بڑھانے کے لئے ٹریننگ کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ12سال میںبینک کی 70شاخیں قائم ہو چکی ہیں ۔ ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ کسٹمرز کو بینکنگ خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔انٹی منی لانڈرنگ، معزز صارفین کی پیشہ ورانہ خدمات سمیت جدید بینکاری نظام کے قیام کے لئے عملے کی تربیت پر خاص طور پر توجہ دی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بینک ریاست میں کام کرنے والا چوتھا بڑا بینک جب کہ عوام کا پیسہ عوام کے لئے بروئے کار لانے والاپہلا بینک بن چکا ہے۔