نئی دہلی// کسانوں کے معاملہ پر تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آر ایس) کے ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے کئے گئے زوردار شور کی وجہ سے لوک سبھا کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کر دی گئی۔منگل کو دو بار ملتوی ہونے کے بعد جیسے ہی ایوان کی کارروائی 3 بجے شروع ہوئی، ٹی آر ایس کے ارکان پارلیمنٹ نے ہاتھوں میں پلے کارڈ لے کر کسانوں کے معاملے پر نعرے بازی کی۔لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے ہنگامہ آرائی کرنے والے ارکان پارلیمنٹ پر زور دیا کہ وہ ایوان میں امن برقرار رکھیں اور اپنی نشستوں پر جائیں۔مسٹر برلا نے کہا، ‘‘تمام ارکان کو ایوان کو مثبت ماحول میں چلانے میں تعاون کرنا چاہیے ۔ میں ہر کسی کو کسی بھی موضوع پر مثبت بحث کے لیے پورا موقع دوں گا۔’’اس دوران ایوان میں کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ ہم بھی چاہتے ہیں کہ ایوان ہموار طریقے سے چلے ۔ ہم ایوان میں پکنک منانے نہیں آتے ہیں بلکہ عوام سے متعلق معاملے اٹھانے آتے ہیں۔
ڈیم سیفٹی بل مؤخر
نئی دہلی// حکومت نے منگل کو راجیہ سبھا میں پارلیمانی اور جمہوری جذبے کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈیم سیفٹی بل 2021کو ایوان میں پیش کرنے سے موخر کر دیا اور کہا کہ اسے اپوزیشن کے ساتھ بحث کے بعد منظور کیا جائے گا۔واضح رہے کہ 12 اپوزیشن ارکان کی ایوان سے معطلی کی مخالفت کرتے ہوئے کانگریس سمیت پوری اپوزیشن نے دن بھر ایوان کی کارروائی سے واک آؤٹ کیا۔
راجیہ سبھا سے 12ارکان کی معطلی | اپوزیشن کا واک آؤٹ،پارلیمنٹ کیمپس میںمظاہرہ
نئی دہلی//اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے ایوان بالا راجیہ سبھا سے اپوزیشن کے بارہ ارکان کی معطلی کے خلاف منگل کو ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ اپوزیشن کے ارکان کی معطلی کو لے کر منگل کواپوزیشن کے ارکان نے ایوان زیریں لوک سبھا میں ہنگامہ کیا، جس سے اسپیکر اوم برلا کو ایوان کی کارروائی 2ب جے تک کیلئے ملتوی کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ایوان کی کارروائی ملتوی ہوتے ہی کانگریس کے ساتھ کئی اپوزیشن جماعتوں کے قائدین پارلیمنٹ کے احاطے میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کے سامنے جمع ہوگئے اور احتجاج کرتے ہوئے حکومت مخالف نعرے لگائے ۔ایوان بالا راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے کی قیادت میں کانگریس، ترنمول کانگریس، دراوڑ منیترا کشگم، شیو سینا، بہوجن سماج پارٹی، سماج وادی پارٹی، عام آدمی پارٹی، راشٹریہ جنتا دل، بائیں بازو کی جماعتوں کے ساتھ ساتھ کئی پارٹیوں کے ارکان بھی بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے پہنچ گئے ۔
ملک میں اومیکرون کا کوئی کیس نہیں:وزیر صحت
نئی دہلی// مرکزی وزیر صحت من سکھ مانڈویہ نے کل ایوان بالا راجیہ سبھا کو بتایا کہ ملک میں اب تک کورونا کی نئی قسم اومیکرون کا ایک بھی کیس سامنے نہیں آیا ہے ، لیکن اس سلسلے میں تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔ .وقفہ سوالات کے دوران ضمنی سوالات کا جواب دیتے ہوئے مانڈویہ نے کہا کہ دنیا کے 14 ممالک میں اس نئی قسم کا پتہ چلا ہے لیکن ہندوستان میں اب تک ایک بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے ۔ اس حوالے سے ایڈوائزری جاری کر دی گئی ہے اور تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب تک ملک میں کورونا کی 124 افراد کوکروڑ ویکسین لگائی جا چکی ہیں۔ 18 سال سے زیادہ عمر کے 84 فیصد لوگوں کو پہلی اور 47 فیصد لوگوں کو دونوں خوراکیں دی جاچکی ہیں۔ اب ‘ہر گھر دستک’ مہم بھی شروع کر دی گئی ہے جہاں ہیلتھ ورکرز گھر گھر جا کر ویکسینیشن کر رہے ہیں تاکہ ملک کا کوئی بھی فرد اس سے محروم نہ رہے ۔
ورچوئل کرنسیوں کے اشتہارات | پابندی لگانے کا کوئی فیصلہ نہیں:سیتا رمن
نئی دہلی// وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آج راجیہ سبھا میں کہا کہ ملک میں ورچوئل کرنسی (کریپٹو کرنسی) سے متعلق بل کابینہ کی منظوری کے بعد آئے گا، لیکن کرپٹو سے متعلق مختلف ذرائع پر آنے والے اشتہارات پر پابندی لگانے کا فیصلہ ابھی تک نہیں کیا گیاہے ۔وقفہ سوالات کے دوران ایوان میں ضمنی سوالات کے جواب میں محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ یہ ایک جوکھم بھرا ہے اور مکمل ریگولیٹری فریم ورک نہیں ہے ۔ اس کے اشتہارات پر پابندی کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ ریزرو بینک آف انڈیا اور سیبی کے ذریعے لوگوں میں بیداری لانے کی کوشش کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ورچوئل کرنسیاں بھی ناپسندیدہ سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کر سکتی ہیں، اس لیے اس پر کڑی نظر رکھی جائے گی۔
انشورنس کمپنیوں کاانضمام | حکومت کی کوئی تجویز نہیں:بھاگوت
نئی دہلی/حکومت نے منگل کو کہا کہ پبلک سیکٹر کی جنرل انشورنس کمپنیوں کو ضم کرنے کی فی الحال کوئی تجویز نہیں ہے۔ نیو انڈیا انشورنس کمپنی، نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ (NICL)، یونائیٹڈ انڈیا انشورنس کمپنی لمیٹڈ (UIICL) اور اورینٹل انشورنس کمپنی لمیٹڈ (OICL)4 جنرل انشورنس کمپنیاں ہیں ۔راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میںوزیرمملکت خزانہ بھاگوت کے کراڈ نے کہا کہ سرکاری شعبے کی جنرل انشورنس کمپنیوں کے انضمام کیلئے فی الحال حکومت کے پاس کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔