سرینگر//جنوبی نشست کیلئے پارلیمانی انتخابات کے آخری رائونڈ میں پیر کو حساس اضلاع شوپیاں اور پلوامہ کے علاوہ لداخ نشست کیلئے ووٹ ڈالے جائیں گے،جبکہ سیکورٹی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ اختتامی مرحلے کیلئے سیکورٹی کے حوالے سے تمام انتظامات مکمل کئے گئے ہیں۔جنوبی اضلاع میں اتوار کی صبح سے ہی اکثر بازار بند رہے جبکہ بعد دوپہر ہی اندرونی و بیرونی سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی نقل وحرکت مکمل طور پر مفلوج رہی۔ ذرائع کے مطابق شوپیان اور پلوامہ میں300اضافی فورسزکمپنیوں کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ اعلیٰ پولیس افسر نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ ان ا ضلاع میں متعدد ایسی جگہوں کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں’’ جامع اور وسیع سیکورٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا’’ جنوبی کشمیر میں شمالی کشمیر اور وسطی کشمیر کے مقابلے میں سیکورٹی محاذ پر زیادہ چلینجوں کا سامنا ہے،تاہم ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ سب کچھ احسن طریقے سے پائے تکمیل تک پہنچے،تاہم جنگجوئوں کی طرف سے انتخابی عمل میں رخنہ ڈالنے کی کسی کوشش کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ فورسز اور پولیس کے علاوہ سی آر پی ایف کا بنیادی کردار مکمل سیکورٹی فراہم کرنا ہے،اور فوج انکی پشت پر رہے گی،اور اسی وقت انہیں طلب کیا جائے گا،جب صورتحال پیچیدہ ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ جن جگہوں کی نشاندہی کی گئی ہے،وہاں پر فوسز غیر معمولی طور پر متحرک رہے گی،جبکہ چلینجوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ذمہ داری کا اشتراک کیا گیا ہے۔اعلیٰ پولیس افسر کا کہنا تھا’’ جن لوگوں کو انتخابی مراکز کی سیکورٹی کا کام سونپا گیا ہے، اپنے کام تک محدود رہیں گے،جبکہ جنگجوئوں سے متعلق چلینجوں کا سامنا کرنے کیلئے ایک اور سیکورٹی دائرہ تیار رہے گا ۔ان کا ماننا ہے کہ ان اضلاع میں کثیر چلینجوں کا سامنا ہے،اور ان سے نپٹنے کیلئے فورسز تیار ہے۔انہوں نے کہا’’ہم سیکورٹی منصوبے کو حتمی شکل دے رہے ہیں،اور امید ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہوگا۔‘‘ مذکورہ افسر کا کہنا تھا’’سریع الحرکت دستے پہلے ہی متحرک ہیں،جبکہ جن علاقوں میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں وہاں پر شبانہ گشتوں کا سلسلہ بھی شروع کیا گیا ہے۔ انتظامیہ نے جنوبی کشمیر میں تیسرے مرحلے کی پولنگ کو افرا تفری سے پاک ماحول میں منعقد کرانے کی خاطر سیکورٹی کے کڑے انتظامات عمل میں لائے ہیں جبکہ پولنگ عملے اور مراکز کے ارد گرد سیکورٹی کا جال بچھایا گیا ہے۔ انتظامیہ نے پولنگ عملے کی حفاظت کیلئے پلوامہ اور شوپیان اضلاع میں قائم 600پولنگ مراکز کو پانچ سیکورٹی دائروںکے تحت لایا ہے تاکہ سرکاری عملے کیساتھ ساتھ ووٹران کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ دونوں اضلاع میں بیشتر انتخابی مراکز کو حساس یا انتہائی حساس زمرے میں رکھا گیا ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پولنگ والے علاقوں میں عملے اور سازو سامان کو قبل از وقت ہی کڑے سیکورٹی حصار میں روانہ کیا جاچکا ہے ۔ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس دلباغ سنگھ نے جنوبی کشمیر کی پارلیمانی نشست کے تیسرے اور آخری مرحلے کی پولنگ سے متعلق تمام تیاریوں کی تکمیل کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پلوامہ اور شوپیان میں شام تک تمام انتظامات مکمل کرلئے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس اور دیگر فورسز ایجنسیوں نے اپنی اپنی ٹکڑیوں کو متعلقہ علاقوں تک روانہ کردیا ہے،جبکہ پولنگ عملے اور مراکز کے ارد گرد سیکورٹی کا معقول بندوبست عمل میں لایا گیا ہے۔ادھر ادھر لداخ صوبے میں قائم 49پولنگ بوتھوں پر بھی آج ووٹ ڈالے جارہے ہیں اور تمام پولنگ مراکز پر زنانہ پولنگ عملہ ہی تعینات کیا گیا ہے ۔لداخ پارلیمانی حلقہ بھارت میں رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا انتخابی حلقہ ہے لیکن ریاست جموں وکشمیر کے سبھی6حلقوں میں پولنگ مراکز کی سطح پر سب سے کم پولنگ سٹیشن ہیں جس پر 1.74لاکھ ووٹر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرسکیں گے ۔