سرینگر// حریت(گ)چیئرمین سید علی گیلانی نے گزشتہ سال آج ہی کے دن وسطی کشمیر میں پارلیمانی انتخابات کے دوران لوگوں کے الیکشن بائیکاٹ کے نتیجے میں فورسز کے ہاتھوںجاں بحق ہوئے نوجوانوںکی پہلی برسی پر ان کوخراج عقیدت ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس دن کشمیری عوام اور خاص کر ضلع بڈگام کے نوجوانوں نے جس ہمت اور حوصلے کا مظاہرہ کیا ہے وہ تحریکِ آزادی میں ایک سنگ میل کی حیثیت اختیار کرگیا اور اس نے سرینگر سے نئی دہلی تک ایک زلزلہ پیدا کرکے اعلان کردیا کہ جموں کشمیر کے لوگ کبھی بھی بھارتی جمہوریت پر یقین نہیں کرتے ہیں ۔ایک بیان میں گیلانی نے کہا کہ کشمیری عوام نے الیکشن کا جس پیمانے پر بائیکاٹ کیا ، اس کے بعد بھارت کے پاس یہاں رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں رہا ہے اور نہ اس کے گماشوں کے لیے کوئی گنجائش ہے کہ وہ اُن نوجوانوںکی قبروں پر سیاسی محل تعمیر کرنے کی حماقتیں دہراتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم نے الیکشن کا بائیکاٹ کرکے جس بالغ نظری کا عملی مظاہرہ کیا ، اُس نے بھارت کے علاوہ عالمی برادری کو بھی واضح پیغام بھیجا کہ بھارت جموں کشمیر میں صرف اپنی ملٹری طاقت کے بل بوتے پر ہے اور اُس کی حیثیت یہاں وہی ہے، جو خود متحدہ ہندوستان میں انگریزوں کی تھی۔ گیلانی نے گزشتہ سال آج ہی کے دن فورسز کے ہاتھوں ضلع بڈگام میں متعدد شہریوں کے شہید اور سینکڑوں کے زخمی ہونے پر اپنے گہرے رنج وغم کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت نے الیکشن کے نام پر کئے جانے والے فوجی آپریشن کو کامیاب بنانے کے لیے جس طرح تشدد کا بے تحاشہ استعمال کیا ، اُس کا ریاستی دہشت گردی کے سوا کوئی نام نہیں دیا جاسکتا ہے اور یہ اس نسل کُشی کا تسلسل تھا، جو جموں کشمیر میں نہتے شہریوں کے خلاف روا رکھا گیا ہے۔انہوں نے عالمی برادری کی توجہ جموں کشمیر کی سنگین صورتحال کی جانب مبذول کرائی اور کہا کہ اس خطے میں قیمتی انسانی زندگیوں کا اتلاف جس طرح سے جاری ہے، اُس پر عالمی برادری کی مسلسل خاموشی مجرمانہ ہے اور اس طرح سے وہ تمام دعوے بے وزن اور بے وُقعت ثابت ہورہے ہیں، جو انسانی حقوق اور عدل وانصاف کے بارے میں مختلف فورموں کی طرف سے وقتاً فوقتاً کئے جاتے ہیں۔