سرینگر//سرینگر کے پائین شہر میں موبائیل انٹرنیٹ سروس کی معطلی نے جہاں عام لوگوں کو طرح طرح کے مشکلات سے دو چار کر دیا ہے وہی دوسری جانب علاقے میںراشن گھاٹوں پر غذائی اجناس کی تقسیم کاری بھی متاثر ہورہی ہے جس کے نتیجے میں مقامی صارفین کے ساتھ ساتھ محکمہ کی جانب سے یہاں تعینات ملازمین طرح طرح کے مشکلات سے دوچار ہے ۔ کے این ایس کے مطابق سرینگر کے پائین شہر علاقے میں انٹر نیٹ سروس کی مسلسل معطی کے باعث جہاں عام لوگ طرح طرح کے پریشانیوں سے دو چار ہیں وہپی دوسری جانب ولاقے میں غذائی اجناس کی سپلائی بھی متاثر ہوئی ہے۔ اس دوران محکمہ خوراک، شہری رسدات و امور صارفین کے کے ایک افسر نے بتایا کہ ’معاملہ ڈویژنل کمشنر کشمیر کی نوٹس میں لایا گیا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ غذائی اجناس کی تقسیم کاری کے دوران موبائیل انٹرنیٹ خدمات کو بحال رکھا جائے گا‘۔انہوں نے کہا کہ صوبائی کمشنر کو بتا دیا ہے کہ کم از کم صبح کے وقت دو سے تین گھنٹے تک بغیر خلل کے موبائیل انٹرنیٹ خدمات کو بحال رکھا جائے تاکہ اس دوران سٹور کیپرز صارفین میں غذائی اجناس کی فراہمی کو یقینی بنا سکے۔انہوں نے بتایا کہ ’سٹور کیپروں کو آگاہی فراہم کی گئی کہ انٹرنیٹ معطلی کے دوران لوگوں کی سہولیات کیلئے اْنہیں بغیر انگوٹھے کے ہی راشن فراہم کیا جائے، لیکن جونہی موبائیل انٹرنیٹ بحال ہوگا تو راشن لینے والے صارفین کو ای پوز مشین پر انگوٹھے کی خاطردوبارہ راشن گھاٹ پر طلب کیا جائے جس سے صارفین اور گھاٹ منشیوں کو پریشانیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہاکہ کئی راشن گھاٹوں پر سٹور کیپروں نے ایسا ہی کیا لیکن صارفین انگوٹھے کی خاطر دوبارہ راشن گھاٹ پر نہیں آسکے جس وجہ سے گھاٹ منشیوں کو اپنی جیبوں سے پیسے ادا کرنے پڑے ہیں۔انہوں نے کہاہمیں یقین ہے کہ صوبائی کمشنر کشمیر عنقریب ہی اس سلسلے میں کوئی حتمی فیصلے لیں گ تاکہ صارفین اور محکمہ کے ملازمین کو درپیش مشکلات سے نجات مل جائے ۔خیال رہے وادی کے کئی علاقوں میں حالیہ شہری ہلاکتوں کے بعد حکام نے کئی علاقوں میںانٹرنیٹ سروس کو معطل کیا ہے ۔