سرینگر//مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے وزیر داخلہ کی وادی آمد کے خلاف اتوار کو دی گئی ہڑتال کال کے پیش نظر شمال و جنوب میں عام زندگی کی رفتار تھم گئی،جبکہ پائین شہر اوراننت ناگ میں بندشیں بھی عائد رہیں۔ہڑتال کال کے پیش نظرسرینگر سمیت وادی بھر میں دوکانی، تجارتی مراکزاورسنڈے مارکیٹ بھی بند رہے جبکہ سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ کی آمدورفت بھی معطل رہی۔ ہڑتال کے دوران ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر گرمائی دارالحکومت سرینگر کے شہرخاص اورسیول لائنزمیں6پولیس تھانوں بشمول صفاکدل، نوہٹہ، مہاراج گنج، خانیار، رعناواری اورمائسمہ کے تحت آنے والے علاقوں میں کرفیوجیسی بندشیں اورپابندیاں عائدرہیں۔ پائین شہر میں کرفیو جیسی پابندیوں کا نفاذ مسلسل تیسرے دن بھی جاری رکھا گیا۔ حساس علاقوں میں فورسز اور پولیس کے دستے گشت کرتے رہیں،جبکہ کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نپٹنے کیلئے تیار نظر آئے۔ ضلع مجسٹریٹ سری نگر کا کہنا تھا کہ پابندیاں جاری رکھنے کا اقدام کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لئے اٹھایا گیا ہے۔ ہڑتال کی اطلاعات وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام اور گاندربل سے بھی موصول ہوئیں۔اس دوران جنوبی کشمیر کے تمام چاروں اضلاع میں بھی مکمل ہڑتال رہی،جس کے دوران عام زندگی پٹری سے نیچے اتر گئی۔جنوبی کشمیر میں دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی ۔اننت ناگ میں ہڑتال کا اثر بہت سخت دیکھنے کو ملا۔نامہ نگار ملک عبدالسلام کے مطابق وزیر داخلہ کی آمد کے پیش نظر سیکورٹی کو مزید سخت کردیا گیا تھااور اس دوران قصبہ میں بندشیں عائد کی گئیںتھیں۔ کھنہ بل۔پہلگام۔ کے پی روڑ، جنگلات منڈی ۔چھہ بل ۔ کوکر ناگ روڑ اور کھنہ بل بجبہاڑہ روڑ سیل کئے گئے تھے۔ اسکے علاوہ تمام تحصیل مقامات سے قصبہ کی طرف آنے والی سڑکیں بھی سیل کی گئیں تھیں۔حتیٰ کہ راہگیروں کو بھی چلنے کی اجازت نہیں دی گئی۔جنوبی کشمیر کے شوپیان،پلوامہ اور کولگام میں بھی مکمل ہڑتال کے دوران دوکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے،تاہم اس دوران کوئی بھی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ شمالی کشمیر کے تمام قصبوں و تحصیل ہیڈکوارٹروں میں بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔ شمالی کشمیرکے تینوں اضلاع بارہمولہ،کپوارہ اوربانڈی پورہ میں بھی دوکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت بند رہی۔بارہمولہ میں تمام تجارتی اور دیگر سرگرمیاں معطل رہیں۔ قصبے میں اولڈ ٹاون کو سیول لائنز کے ساتھ جوڑنے والے پلوں پر سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات رہی۔نامہ نگار غلام محمد کے مطابق سوپور اور رفیع آباد میں بھی مزاحمتی جماعتوں کی کال اور حزب کمانڈر کے گزشتہ روز جان بحق ہونے کی یاد میں مکمل ہڑتال رہی۔اس دوران حزب کمانڈر کے گھر میں تعزیتی مجلس کے دوران لوگوں نے حاضری دی۔