ڈاکٹر ریاض احمد
قومی یوم ریاضی ہر سال 22 دسمبر کو بھارت میں منایا جاتا ہے تاکہ ریاضی کے نابغۂ روزگار، سرینیواسا راما نوجن کی غیر معمولی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا جا سکے۔ یہ خاص دن نہ صرف ان کی سالگرہ کی یاد میں منایا جاتا ہے بلکہ ہماری روزمرہ کی زندگی میں ریاضی کی اہمیت اور کائنات کو سمجھنے میں اس کے کردار کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
قومی یوم ریاضی 2024:ایک جائزہ : 2012 میں، اس وقت کے وزیرِاعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے سرینیواسا راما نوجن کی 125 ویں سالگرہ کے موقع پر 22 دسمبر کو قومی یوم ریاضی قرار دیا۔ اس دن کو پورے ملک میں مختلف تقریبات کے ذریعے منایا جاتا ہے جن میں ورکشاپس، مقابلے، نمائشیں، اور سیمینارز شامل ہیں۔ ان تقریبات کا مقصد طلبہ میں ریاضی کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور آئندہ نسل کو ریاضی کے میدان میں آگے بڑھنے کی تحریک دینا ہے۔
قومی یوم ریاضی 2024 کا موضوع : قومی یوم ریاضی 2024 کا موضوع ہے: ’’پائیدار مستقبل کے لیے ریاضی۔‘‘
یہ موضوع اس بات پر زور دیتا ہے کہ ریاضی کس طرح عالمی چیلنجز، جیسے موسمیاتی تبدیلی، وسائل کا انتظام، اور تکنیکی جدت کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ اس دن کے ذریعے ریاضی کے علم اور تجزیاتی سوچ کو فروغ دینے کا مقصد یہ ہے کہ ایسے حل دریافت کیے جا سکیں جو ترقی کو پائیدار اور مستقبل کو بہتر بنا سکیں۔
سرینیواسا راما نوجن:ریاضی کے نابغۂ روزگار :سرینیواسا راما نوجن 22 دسمبر 1887 کو تمل ناڈو کے علاقے ایروڈ میں پیدا ہوئے۔ وہ تاریخ کے سب سے ذہین ریاضی دانوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ باوجود اس کے کہ انہوں نے ریاضی کی باضابطہ تعلیم حاصل نہیں کی، ان کی دریافتوں نے دنیا کے عظیم ترین ریاضی دانوں کو حیران کر دیا۔ بھارت کے ایک چھوٹے سے قصبے سے لے کر برطانیہ کی رائل سوسائٹی کے رکن بننے تک ان کا سفر ان کی بے مثال ذہانت اور عزم کا ثبوت ہے۔
کم عمری میں ہی راما نوجن نے ریاضی میں غیر معمولی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔ صرف 13 سال کی عمر میں انہوں نے اعلیٰ درجے کی مثلثیات پر عبور حاصل کر لیا اور اپنے تھیورمز بھی تخلیق کیے۔ تاہم، ان کی غیر معمولی صلاحیتوں کے ساتھ چیلنجز بھی تھے۔ غربت کے باعث انہیں کالج چھوڑنا پڑا کیونکہ وہ غیر ریاضیاتی مضامین پر توجہ مرکوز نہیں کر سکتے تھے۔ وہ مدراس پورٹ ٹرسٹ میں کلرک کے طور پر کام کرتے رہے اور ساتھ ہی اپنی آزاد تحقیق کو جاری رکھا۔
راما نوجن کی تحقیق کو دنیا بھر کے ریاضی دانوں کے ساتھ شیئر کرنے کے لیے ان کی لگن نے بالآخر کیمبرج یونیورسٹی کے معروف ریاضی دان جی ایچ ہارڈی کی توجہ حاصل کی۔ ہارڈی نے فوراً ان کی ذہانت کو پہچانا اور 1914میں انہیں انگلینڈ آنے کی دعوت دی۔ دونوں نے مل کر 20ویں صدی کے سب سے اہم ریاضیاتی نظریات پر کام کیا۔
سرینیواسا راما نوجن کی خدمات :راما نوجن کی ریاضی کے شعبے میں خدمات بے حد متنوع اور گہری ہیں۔ ان کی چند نمایاں خدمات درج ذیل ہیں:
راما نوجن کا لامتناہی سلسلہ برائے π:ایک نہایت موثر اور شاندار فارمولا جو آج کے جدید کمپیوٹیشنل الگوردمز میں استعمال ہوتا ہے۔
پارٹیشن تھیوری:ان کی تحقیق کہ ایک عدد کو دوسرے اعداد کے مجموعے کے طور پر کتنے طریقوں سے ظاہر کیا جا سکتا ہے، نمبر تھیوری اور کومبینٹرکس کے لیے بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔
تھیٹا فنکشنز اور ماڈیولر فارمز:یہ تصورات ریاضیاتی فزکس، اسٹرنگ تھیوری، اور کرپٹوگرافی میں استعمال ہوتے ہیں۔
مک تھیٹا فنکشنز:راما نوجن کے متعارف کردہ یہ فنکشنز کئی دہائیوں بعد دوسرے ریاضی دانوں کے ذریعے مکمل طور پر سمجھے گئے، جو ان کی بصیرت کی گہرائی کو ظاہر کرتے ہیں۔
ہائیلی کمپوزٹ نمبرز:ان کے اس شعبے میں کام کے اطلاقات ڈیٹا آرگنائزیشن اور کرپٹوگرافی میں پائے جاتے ہیں۔
راما نوجن کے نوٹ بکس، جن میں 3900سے زیادہ نتائج، تھیورمز، اور اندازے شامل ہیں، آج بھی ریاضی دانوں کے لیے تحریک کا ذریعہ ہیں۔ ان کے کچھ نتائج اتنے جدید تھے کہ انہیں ان کی وفات کے کئی دہائیوں بعد ثابت کیا جا سکا۔
راما نوجن کی بصیرت کا راز :راما نوجن کی تحقیق کا سب سے حیرت انگیز پہلو ان کی ریاضی پر قدرت تھی۔ رسمی تعلیم یا جدید کتب کے بغیر، انہوں نے ایسے نتائج دریافت کیے جو عظیم ترین دماغوں کے لیے بھی باعثِ حیرت تھے۔ ہارڈی نے ایک بار راما نوجن کی ریاضی کی صلاحیت کا موزارٹ کی موسیقی سے موازنہ کرتے ہوئے انہیں ایک فطری نابغہ قرار دیا۔
راما نوجن نے اپنی بصیرت کا سہرا اپنی گہری روحانی وابستگی کو دیا اور کہا کہ ان کے فارمولے ان کے دیوتا نمگری تھايار کی طرف سے الہام ہوتے ہیں۔ ایمان اور علم کے اس امتزاج نے ان کی غیر معمولی میراث میں ایک روحانی پہلو شامل کر دیا۔
قومی یوم ریاضی 2024کی اہمیت:قومی یوم ریاضی صرف راما نوجن کے کمالات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے نہیں بلکہ ریاضی کی تعلیم اور جدت کو فروغ دینے کے کلچر کو پروان چڑھانے کے لیے بھی منایا جاتا ہے۔ ریاضی جدید سائنس اور ٹیکنالوجی کی بنیاد ہے جو مصنوعی ذہانت، ڈیٹا سائنس، اور انجینئرنگ جیسے شعبوں پر اثر ڈالتی ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد نوجوان ذہنوں کو ریاضی کے حسن اور افادیت کو دریافت کرنے کی تحریک دینا ہے۔
ریاضی میں لامتناہی کا تصور کس نے دریافت کیا؟
لامتناہی کا تصور، جو ریاضی دانوں اور فلسفیوں دونوں کے لیے کشش کا باعث ہے، ایک قدیم تاریخ رکھتا ہے۔ اگرچہ لامتناہی کا تصور قدیم یونانی فلسفے میں موجود تھا، لیکن اسے جرمن ریاضی دان جارج کانٹر نے 19ویں صدی کے آخر میں باضابطہ طور پر ریاضی میں متعارف کرایا۔
راما نوجن کا لامتناہی سے ایک خاص تعلق تھا۔ ان کے لامتناہی سلسلے اور بڑی تعدادوں اور لامتناہی عملوں سے دلچسپی اس تصور پر ان کے گرفت کو ظاہر کرتی ہے۔
میراث اور تحریک :اگرچہ راما نوجن صرف 32 سال کی عمر میں انتقال کر گئے، ان کی میراث ریاضی کی کہکشاں میں سب سے روشن ستاروں میں سے ایک کے طور پر باقی ہے۔ ان کی زندگی تجسس، عزم، اور ذہانت کی طاقت کا ایک ثبوت ہے۔
نتیجہ : قومی یوم ریاضی 2024 راما نوجن کے کمالات کو خراج تحسین پیش کرنے اور ریاضی کی تبدیلی کی طاقت کا جشن منانے کا دن ہے۔ جیسے ہم بھارت کے اس عظیم ذہن کی میراث کو عزت دیتے ہیں، ہمیں یہ بھی تسلیم کرنا چاہیے کہ ریاضی محض ایک مضمون نہیں بلکہ ایک عالمی زبان ہے جو ہمیں کائنات کے رازوں اور ہماری زمین کے مستقبل کے حل سے جوڑتی ہے۔