جموں // جموں صوبہ کے متعدد اضلاع کے اساتذہ کی ایک بھاری تعداد ہفتہ کے روز یہاں جموں پریس کلب میں اکٹھا ہوئی اور اپنے مطالبات کو لیکر احتجاج کیا۔مظاہرین متعدد اساتذہ انجمنوں جے اینڈ کے ٹیچرس ایسو سی ایشن ، یونائیٹڈ سکول ٹیچرس ایسو سی ایشن ،جے کے ایس ایس اے ٹیچرس فورم اور جے اینڈ کے ٹیچرس کی تمام ایسو سی ایشنون نے جے اینڈ کے ٹیچرس کارڈی نیشن کمیٹی کے بینر تلے سرکار کے خلاف ایک زور دار احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرین ٹیچند طبقہ کے جائز مطالبات حل نہ کرنے پر سرکار کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ مظاہرین کی قیادت ہری سنگھ ، ینس راہی،مرگنیانی سلاتھیہ،راجیو کمار اور جوگیندر کمار ڈگرہ کر رہے تھے۔مقررین نے اس موقعہ پر اپنے خطاب میں سرکا رسے ہیڈ ٹیچرس کے طور پر تعینات ماسٹرس کے بقاجات تنخواہ کو فوری طور واگُذار کرنے، رہبر تعلیم اساتذہ ،جنھیں گریڈII اور گریڈIII میں منتقل کیا، انکی تنخواہ وبقایا جات ، تما م آر ای ٹئیز کو باقاعدہ بنانے کا مطالبہ کیا ،جنھوں نے اپنی پانچ سال کی مدت پوری کی ہے اور جنھیں ابھی تک نظر انداز کیا گیا ہے۔انہوں نے انڈر گریجویٹ ٹیچرس کے تفاوت کو دور کرنے کا مطالبہ کیا۔ مقررین نے تمام اساتذہ، ماسٹرس ،لیکچر ارس، اور ہیڈ ماسٹرس کے لئے ایک مناسب ٹرانسفر پالیسی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا۔اس موقعہ پر اپنے خطاب میں ہری سنگھ نے حکام کو ایس ایس اے کے تحت کام کرنے والے اساتذہ کو تنخواہ باقاعدگی سے ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ بد قسمتی کی بات ہے کہ ہیڈ ٹیچرس کو ساتویں تنخواہ کمیشن کے بقایا جات اور جنوری، فروری 2018 اورمارچ2019کے تنخواہ جات ابھی تک ادا نہیں کئے گئے ہیں۔ انہوں نے سرکار سے بقایا جات ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔مظاہرین سے روپ چند، راج کمار، رشپالس نگھ ، بشیر حسین ، کانتا جموال، انجو سینی، بلونت سنگھ ، پردیپ سنگھ ،سنیل تھاپا اور سراج ادلین ، یونس راہی نے بھی خطاب کیا