سرینگر//ٹیچرس جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ایک وفدنے کمیٹی کے صدر عبدالقیوم وانی کی قیادت میں ریاست کے چیف سیکریٹری بی وی آر سبھرامنیم سے ملاقات کی اور ایس ایس اے اساتذہ، ہیڈٹیچرس، مساماسٹرس اور ہیڈماسٹرس پر7ویں تنخواہ کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد،نئی اسامیوں کی تخلیق اور ان کی تنخواہوں کو ریاستی سیکٹر سے منسلک کرانے میں ذاتی دلچسپی لیکر اُسے حل کرنے کیلئے تہہ دل سے شکریہ اداکیا۔وفد نے اس فیصلے کو تاریخی اوراساتذہ دوست قراردیتے ہوئے کہا کہ اس میں اساتذہ کے تمام مسائل جوائنٹ ڈائریکٹر سطح تک حل کئے گئے ،اس کے علاوہ تمام اساتذہ کیلئے ترقیوں کی راہیں بھی کھول دی گئیں ۔وفد نے چیف سیکریٹری سے استدعاکی کہ اساتذہ کی عمر اور دیگر عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے انڈرگریجویٹ سے گریجویٹ پاس کی شرط کو ختم کیاجائے۔چیف سیکریٹری نے بتایا کہ 7700سے زیادہ اسامیوں کوپہلے ہی معرض وجود میں لایا گیا ہے اور انہیں انڈر گریجویٹ اساتذہ کی مستقلی کیلئے مخصوص رکھا گیا ہے جن میں 28663اسامیاں بھی شامل ہیں ۔چیف سیکریٹری نے اساتذہ کویقین دلایا کہ حکومت انڈرگریجویٹ اساتذہ سے متعلق گریجویشن مکمل کرنے کی شرط پر سوچ رہے ہیں اور اس مسئلہ پر جلد ہی مثبت طور تمام عوامل کو نظر میں رکھتے ہوئے فیصلہ لیاجائے گااور عنقریب ہی اُن کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔وفد نے ملازمین کے مسائل حل کرنے ،انتظامیہ میں ورک کلچر کو بہتر بنانے اور ریاست سے تمام سطحوں پرکرپشن کا خاتمہ کرنے کیلئے چیف سیکریٹری کے رول کی سراہنا کی۔وفد نے چیف سیکریٹری کویقین دلایا کہ اساتذہ ورک کلچر اور تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے لگن اور تندہی سے کام کریں گے ۔