سڈنی؍ وراٹ کوہلی کی زیر قیادت ہندوستانی کرکٹ ٹیم نے آسٹریلیا کے خلاف آج چوتھا اور آخری ٹسٹ ڈرا پر ختم ہونے کے ساتھ ہی بارڈر ۔گواسکر ٹرافی 1۔2 سے اپنے نام کرلی اور آسٹریلیا کی سرزمین پر 70 برسوں بعد تاریخ رقم کی۔ ہندوستان نے آسٹریلیا کے خلاف چار ٹسٹ میچوں کی سیریز دو۔ایک سے اپنے نام کی جس میں اس نے ایڈیلیڈ اور میلبورن میں ٹسٹ میچ جیتے ۔ سڈنی میں کھیلے گئے چوتھے اور آخری ٹسٹ کا آخری آج بارش کی وجہ سے منسوخ کرنا پڑا جس کے بعد میچ ڈراپر ختم ہوا۔ اسی کے ساتھ سیریز میں پہلے ہی سبقت حاصل کرنے والی ٹیم انڈیا نے آسٹریلیا کی سرزمین پر 70 برسوں بعد ٹسٹ سیریز جیت کر تاریخ رقم کی۔ ہندوستان نے سال 48۔1947 میں پہلی مرتبہ آسٹریلیا کا دورہ کیا تھا اور اس کے بعد سے یہ پہلی مرتبہ ہے جب اس نے یہاں ٹسٹ سیریز جیتی ہے ۔ فالوآن کے لئے مجبور ہوئی آسٹریلیائی ٹیم میچ کے چوتھے دن دوسری اننگز میں ہندوستان کے اسکور سے 316 رن پیچھے تھی اور اس کے بلے باز عثمان خواجہ 04 رن اور مارکس ہیرس 02 رن بناکر کیریز پر موجود تھے ۔ آسٹریلیا بغیر کسی نقصان کے چھ رن بناکرکیریز پر موجود تھی لیکن میچ کا پانچواں اور آخری میچ بارش کے نذر ہوگیا۔ اس سے پہلے آسٹریلوی ٹیم پہلی اننگز میں 104.5 اوور میں 300 رن پر آل آؤٹ ہو گئی تھی جبکہ ہندستان نے پہلی اننگز سات وکٹ پر 622 رن کا بڑا اسکور بناکر اعلان کر دی تھی جس سے میزبان ٹیم کو فالو آن کے لئے مجبور ہونا پڑا۔ ہندستان کی پہلی اننگز میں 193 رنز کی بے مثال اور میچ فاتح اننگز کھیلنے والے بلے باز چتیشور پجارا مین آف دی میچ منتخب کئے گئے جبکہ سیریز میں ہندستان کی جیت کے ذریعہ رہے پجارا کو ہی مین آف دی سریز بھی منتخب کیا گیا۔پجارا نے ایڈیلیڈ میں پہلے ٹیسٹ میں 123 رنز اور میلبورن میں تیسرے ٹیسٹ میں بھی 106 رنز کی سنچری بنائی تھی۔ ہندستانی کپتان وراٹ اس جیت کے ساتھ پہلے ہندوستانی اور پہلے ایشیائی کپتان بھی بن گئے ہیں جنہوں نے آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز جیتی ہے ۔وہیں ہندستان نے آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں بھی اپنی نمبر ون رینکنگ برقرار رکھی ہے ۔ اس سے پہلے چوتھے دن کا کھیل بھی بارش اور خراب روشنی کی طرف سے متاثر رہا تھا اور دن میں صرف 100 منٹ کا کھیل ہی ممکن ہو سکا۔ ہندستانی گیند بازوں نے آسٹریلیا کی پہلی اننگز میں حیرت انگیز کا مظاہرہ کر میزبان ٹیم کو صرف 300 کے اسکور پر ڈھیر کر دیا جس میں ہندوستانی چائنامین بولر کلدیپ یادو 99 رن پر پانچ وکٹ لے کر سب سے کامیاب رہے ۔ آسٹریلیا کو اس کے بعد اپنی گھریلو زمین پر 30 برسوں میں پہلی بار فالو آن کی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ آسٹریلیا اگرچہ دوسری اننگز میں صرف چار رنز ہی کھیل سکا اور میچ کو روک دینا پڑ گیا۔ ہندستان نے ٹیسٹ سیریز کا آغاز کامیابی کے ساتھ کیا تھا اور پہلا میچ 31 رنز سے جیتا۔ ایک دہائی میں پہلی بار یہ موقع آیا جب اس نے آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز کا اوپننگ ٹیسٹ جیتا تھا۔ اگرچہ پرتھ میں دوسرے ٹیسٹ میں آسٹریلیا نے واپسی کرتے ہوئے دوسرا میچ 146 رنز سے جیت کر سریز 1-1 سے برابر کر لی۔ لیکن میلبورن میں ہندستان نے تیسرا میچ 137 رنز سے جیت کر 2-1 کی برتری حاصل کرلی جو بالآخر فیصلہ کن ثابت ہوا۔