پرل/ہندوستانی کرکٹ ٹیم نئی شروعات کرنے کے ہدف کے ساتھ جنوبی افریقہ کے خلاف بدھ کے روز یہاں پہلے ون ڈے میں فاتحانہ آغاز کرنے اترے گی۔ ٹیم انڈیا نے جنوبی افریقہ میں پہلی ٹیسٹ سیریز جیتنے کا موقع گنوا یا تھا جب وہ پہلا ٹسٹ جیتنے کے بعد اگلے دو ٹسٹ ہارگئی۔ ہندوستان کی ٹیم کے نئے ون ڈے کپتان لوکیش راہل پر ٹیم کو شاندار آغاز دلانے کی ذمہ داری ہوگی۔ فی الحال تو ٹیم کے سامنے ایک صحیح الیون کا انتخاب کرنے کا چیلنج ہوگا۔ سب کی نظریں اس بات پر ہوں گی کہ ٹیسٹ کپتانی چھوڑنے والے وراٹ کوہلی کپتانی کے بوجھ سے مکمل طور پر آزاد ہونے کے بعد بلے سے کس طرح کا مظاہرہ کریں گے ۔ اکتوبر 2016 کے بعد یہ پہلا موقع ہوگا جب کوہلی کپتان نہیں بلکہ بلے باز کے طور پر میدان میں اتریں گے ۔ نظریں اب بھی کوہلی پر ہوں گی کہ وہ خود کو نئے کردار میں کیسے فٹ کرتے ہیں۔ کوہلی خود بھی امید کر رہے ہوں گے کہ وہ ٹیم کی قیادت کی اضافی ذمہ داری کے بغیر اپنی کھوئی ہوئی فارم کو تلاش کرنے میں کامیاب ہو جائیں۔ ٹیسٹ کرکٹ میں ان کے نمبر یقینی طور پر کم ہوئے ہیں ، لیکن وہ ون ڈے کرکٹ میں مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ 2020 کے آغاز سے اب تک انہوں نے 12 ون ڈے میچوں میں 46.66 کی اوسط اور 90.90 کے اسٹرائیک ریٹ سے 560 رنز بنائے ہیں، جسے اچھا سمجھا جا سکتا ہے ۔یہ سیریز ٹیم سے باہر چل رہے سلامی بلے باز شکھر دھون کے لیے بہت معنی رکھتی ہے ۔ گزشتہ سال جولائی جب ہندوستان کی سیکنڈ کلاس کی ٹیم نے سری لنکا کا دورہ کیا تو شکھر دھون اسی ٹیم کے کپتان تھے اور وہ 2021 ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے اسکواڈ میں شامل ہونے کا مضبوط دعویٰ کر رہے تھے ۔ ون ڈے اب واحد فارمیٹ ہے جہاں دھون کو اپنی جگہ کا یقین ہے ۔ تاہم ان کی 36 سالہ عمر ان کے ساتھ نہیں ہے ۔ اس کے علاوہ وہ اس سیریز میں وجے ہزارے ٹرافی کے لیے خراب فارم سے واپس آرہے ہیں جہاں انھوں نے پانچ میچوں میں صرف 56 رنز بنائے تھے ۔دوسری طرف رتوراج گائیکواڑ ہیں، جو اس ٹورنامنٹ کے ٹاپ اسکورر تھے ۔ انہوں نے اس ٹورنامنٹ میں پانچ میچوں میں 603 رنز بنائے جس میں چار سنچریاں شامل تھیں۔اب جب کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اگلے نو ماہ میں ہے ، تو ہندوستان کی توجہ جلد ہی ٹی ٹوئنٹی پر مرکوز ہو جائے گی۔ ایسے میں دھون اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیں گے ۔راہل پچھلے دو سال سے ون ڈے کرکٹ میں زیادہ تر مڈل آرڈر میں بیٹنگ کر رہے تھے اور وہاں ان کے اعداد و شمار بہترین ہیں۔ انہوں نے 69.25 کی اوسط اور 109.92 کے اسٹرائیک ریٹ سے 554 رنز بنائے ہیں۔ لیکن اب چونکہ روہت شرما دستیاب نہیں ہیں تو اوپننگ کی جگہ خالی ہے ، تو کیا راہل اوپننگ کریں گے ؟ اگر وہ ایسا کرتا ہے تو پھر بھی ہندوستان کے پاس مڈل آرڈر میں شریس ایئر، سوریہ کمار یادو اور رشبھ پنت ہیں۔ لیکن مڈل آرڈر میں راہو کے اعدادوشمار کو دیکھتے ہوئے ، ٹیم مینجمنٹ ان کے کردار کو تبدیل نہ کرنے کو ترجیح دے گی۔ ایسی صورت حال میں دھون کے ساتھ کشن یا گائیکواڑ اوپننگ کرسکتے ہیں۔ سلیکٹرز کی نظریں راہل کی کپتانی پر بھی ہوں گی، کیونکہ اب سرخ گیند کرکٹ کے کپتان کا بھی اعلان ہونا باقی ہے ۔وینکٹیش ایر نے سب سے پہلے وجے ہزارے ٹرافی میں پنجاب کے خلاف 198 رنز بنا کر سب کی توجہ مرکوز کی تھی ۔ اس کے بعد آئی پی ایل 2021 کے یو اے ای لیگ میں وینکٹیش کی مدد سے کولکتہ نائٹ رائیڈرز کی قسمت بدل گئی۔ لیکن وہ سبھی رن اوپننگ کرتے ہوئے آئے تھے ۔ 50 اووور کرکٹ میں اپنے فنیشر کی صلاحیت کو دکھانے کے لئے ونکٹیش نے وجے ہزارے ٹرافی میں اس سیزن کے بیچ میں بلے بازی کی۔ نتیجہ یہاں پر بھی بہترین رہا۔ انہوں نے چھ میچوں میں 63.16 کی اوسط اور 133.92 کے اسٹرائیک ریٹ سے 379 رنز بنائے جس میں دو سنچریاں اور ایک نصف سنچری شامل تھیں۔گیندسے بھی انہوں نے 5.75 کی اکانومی سے چھ وکٹیں حاصل کیں۔ لیکن سب سے اہم بات یہ تھی کہ ایک میچ کے علاوہ انہوں نے سبھی میں اپنے کوٹے کے دس اوورز کئے ۔ ہاردک پانڈیا ٹیم میں نہ ہونے کی وجہ سے وینکٹیش کے پاس خود کو آل راؤنڈر ثابت کرنے کا موقع ہے ۔دوسرا آپشن یہ ہے کہ وینکٹیش ایر کو باہر بٹھایا جائے اور پانچ اہم بلے بازوں، ایک وکٹ کیپر اور پانچ اہم گیند بازوں کے ساتھ جائیں، جس میں دیپک چاہر ساتویں نمبر پر بطور آل راونڈر ہوسکتے ہیں۔ اس سے کپتان کے پاس آپشنز بھی بھی ملیں گے ۔آف اسپنر روی چندٹن اشون کی واپسی پر بھی سبھی کی نظریں ہوں گی۔ اشون نے جون 2017 سے ون ڈے نہیں کھیلا ہے ۔ اشون نے انہوں نے گزشتہ سال ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ سے سفید گیند کرکٹ میں واپسی کی، جہاں پر انہوں نے تین میچوں میں چھ وکٹیں لیں لیکن ون ڈے کا چیلنج مختلف ہوتا ہے ۔ اس سیریز میں جسپریت بمراہ نائب کپتان ہیں لیکن ٹیم مینجمنٹ ان کے کام کے انتظام پر بھی نظر رکھے گی۔ بمراہ کھیل سکتے ہیں یکن کیونکہ پانچ دنوں کے اندر تین میچ کھیلے جانے ہیں تو اگر ٹیم انڈیا انہیں آرام دینے کا فیصلہ کرے توحیرانی کی بات نہیں ہوگی۔ ہندوستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف اب تک 42 ون ڈے کھیلے ہیں جن میں سے اسے 15 میں کامیابی اور 17 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے جبکہ 10 میچوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ ہندوستان کی ٹیم نے 18-2017 میں جنوبی افریقہ میں چھ میچوں کی سیریز پانچ۔ایک سے جیتی تھی اور اس مرتبہ بھی وہ اسی کارکردگی کو دہرانا چاہے گی۔ (یواین آئی)
ٹیم انڈیا جنوبی افریقہ کے خلاف ونڈے میں فاتحانہ آغازکرنے اُتریگی
