سرینگر//جموں کشمیر میں پہلی مرتبہ منعقد ہوئے ضلعی ترقیاتی کونسل اور پنچایتی و بلدیاتی اداروں کی خالی نشستوں میں ضمنی انتخابات کے آخری مرحلے میں ہفتے کو28حلقوں پر انتخاب ہوا۔ ٹھٹھرتی سردی اور کئی دائرئوں پر مشتمل سیکورٹی حصار کے بیچ لوگوں نے لمبی قطاروں میں رہ کر اپنی باری کا انتظار کیا۔ان 28نشستوں پر مجموعی طور پر168امیدوار میدان میں تھے۔ ہفتے کو صبح سے ہی انتخابی مراکز کی جانب رائے دہندگان نے رخ کیا اور حسب معمول شمالی کشمیر میں پولنگ اسٹیشنوں پر لمبی قطاریں دیکھنے کو ملیں۔تاہم جنوبی کشمیر میں ووٹنگ کی شرح بہت کم رہی۔ کپوارہ میں جم کر ووٹنگ ہوئی،اور لوگوں نے صبح سویرے سے ہی اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ آخری مرحلے کے پولنگ کے لئے کل 4لاکھ43ہزار640ووٹر اہل تھے جن کیلئے، 1703 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے تھے۔ ان پولنگ مراکز میں سے 985 انتہائی حساس اور 43 حساس قرار دیئے گئے تھے۔ پولنگ مراکز کے ارد گرد سخت سیکورٹی انتظامات کئے گئے تھے،جبکہ ڈرئون کیمرئوں سے بھی نگرانی کی جا رہی تھی۔کپوارہ ، حاجن، بڈگام اور دیگر علاقوں میں سخت سردی کی پرواہ کئے بغیر ووٹرو ں میں زبر دست جو ش و خروش تھا۔ خواتین نے بھی بڑھ چرح کر حصہ لیا اور اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔