کولگام//جنوبی ضلع کولگام کے ٹونگہ ڈون یاری پورہ علاقے میںفوج و فورسز اور جنگجوئوں کے مابین مختصر گولیوں کے تبادلے کے دوران2جنگجو ئوں نے خود سپردگی کی۔انسپکٹر جنرل پولیس نے کہا ہے کہ امسال 12جنگجوئوں نے خود سپردگی کی ہے۔پولیس نے بتایا کہ انہیں ٹنگہ دینو کولگام میں جنگجوؤں کے چھپنے کی مصدقہ اطلاع موصول ہوئی جس کے بعد 34 آر آر، 18بٹالین سی آر پی ایف اور پولیس کی ایک مشترکہ ٹیم نے منگل کی علی الصبح گائوں کا محاصرہ کر کے تلاشی آپریشن شروع کیا۔پولیس نے بتایا کہ جوں ہی تلاشی آپریشن کی ایک ٹیم مشتبہ مکان کے نزدیک پہنچی تو وہاں چھپے جنگجوؤں نے فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں طرفین کے درمیان مسلح تصادم شروع ہوا۔پولیس نے بتایا کہ تصادم کی جگہ پر انہیںعامر احمد میر ولد بشیر احمد ساکن ہٹی پورہ کولگام اور یاور احمد وگے ولد اعجاز احمد ساکن ربن شوپیان کی موجودگی کا علم ہوا توآپریشن ملتوی کر کے انکے اہل خانہ کو تصادم کے مقام پر لایا گیا۔ اہل خانہ کی بار بار اپیلوں کے بعد دونوں جنگجوئوں نے سرنڈر کیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ سرنڈر کرنے والے جنگجوؤں کا تعلق لشکر طیبہ سے ہے ۔ عامر احمد نے 6اکتوبر 2020جبکہ یاور وگے نے24ستمبر 2020کو ہتھیار اٹھائے تھے۔پولیس کا مزید کہنا ہے کہ مکان میں موجود ایک ہائیڈ اوٹ کو تباہ کیا گیا۔جنگجوئوں کی تحویل سے ایک رائفل اور دو پستول بر آمد کئے گئے۔اس آپریشن کے بارے میں آئی جی پی نے کہا کہ سال رواں میں سیکورٹی فورسز کوکافی کامیابی ملی ہے کیونکہ امسال جھڑپوں کے دوران 12جنگجوئوں نے ہتھیار ڈال کر سیکورٹی فورسز کے سامنے خود سپردگی کر دی ۔ جو کہ ابھی تک دیگر برسوںکے مقابلے میں کافی زیادہ تعداد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مقامی نوجوان ، جنہوں نے ہتھیار اٹھائے ہیں، کا ہمیشہ گھر واپسی پر خیر مقدم کیا جائیگا۔انہوں نے مقامی جنگجوئوں سے اپیل کی کہ وہ تشدد کا راستہ ترک کر کے پر امن زندگی گزارے۔
ٹونگہ ڈون یاری پورہ کولگام میں مسلح تصادم | 2مقامی جنگجوئوں کا سرنڈر، امسال 12کی خودسپردگی
