کپوارہ//ویلگام کپوارہ میں بیو
پار منڈل اور سول سو سائٹی نے ولگام بازار سے ایک کلو میٹر دور ٹریجری منتقل کرنے کے خلاف خاموش احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یہ فیصلہ قبول نہیں ہے ۔ ویلگام رامحال میں بدھ کوبیو پار منڈل کی کال پر دکاندارو ں نے اپنے دکان بند کئے اور پر امن احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ویلگام بازارسے سرکاری خزانہ کا دوسری جگہ منتقل کرنا انہیںہر گز قبول نہیں ہے کیونکہ جس مقام پر ٹریجری کی عمارت کا کام شروع کیا جارہا ہے وہ مارکیٹ سے بہت دور ہے اور اس سے لوگو ں کے ساتھ ساتھ تجارت پیشہ افراد کو سخت مشکلات کاسامنا کرنا پڑے گا ۔بیوپار منڈل کے سیکریٹری معروف احمد نے کہا کہ ویلگام مارکیٹ سے ٹریجری کو دور کسی جگہ منتقل کرنا سراسر انصافی ہے ۔انہو ں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں اور اگر ایسا نہیں کیا گیا تو وہ احتجاجی مہم چھیڑ دیں گے ۔مقامی لوگو ںنے کہا کہ یہاں کے لوگو ں سے پہلے سے ہی ٹریجری کے حوالہ سے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا کیونکہ رامحال کے درجنو ں علاقوں کے لوگو ں کو کرالہ پورہ میں قائم ٹریجری کے ساتھ منسلک کیا گیا تھا تاہم 2008میں اس وقت کی سرکار نے لوگوں کے اسرار پرویلگام میں ٹریجری قائم کی جس کی وجہ سے رامحال کے لوگو ں کو آسانی ہوئی ۔اس حوالہ سے ضلع ٹریجری افسر غلام نبی کا کہنا ہے کہ لوگو ں کو چایئے تھا کہ وہ پہلے ہی اپنا اعتراض ضلع انتظامیہ کے سامنے رکھتے لیکن اس وقت جب ٹریجری کے لئے سرکاری عمارت تعمیر کرنے کے لئے تمام لوازمات پورے کئے گئے تو لوگو ںکا احتجاج بے معنی ہے ۔انہو ں نے کہا کہ ٹریجری تعمیر کرنے کے لئے اراضی کی نشاندہی بھی کی گئی اور منگل کے روز اس پر کام شروع کیا گیا لیکن لوگوں نے کام روک دیا ۔انہو ں نے کہا کہ مقامی لوگو ں نے ٹریجری منتقل نہ کرنے پر ہندوارہ عدالت میں ایک عرضی بھی دائر کی ہے جو زیر سماعت ہے ۔سول سو سائٹی فورم رامحال کے ایک سرگرم رکن اور سرپنچ محمد یاسین بٹ نے ٹریجری افسر کے بیان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 2020سے ہی انتظامیہ کی نوٹس میں یہ معاملہ لایا ہے کہ ویلگام ٹریجری کو بازار سے ایک کلو میٹر دور منتقل نہ کیاجائے ۔انہو ں نے یہ بھی کہا کہ ابھی تک ٹریجری کی عمارت کاکام شروع ہی نہیں کیا گیا ہے۔