اقوام متحدہ// بھارت نے کہا ہے کہ پاکستان کی سرکاری طور پر دہشت گردی کی حمایت کی پالیسی میں ذرا بھر بھی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ وزیر خارجہ سشما سوراج نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا’’ بھارت کیسے اس ملک کیساتھ بات چیت کرسکتا ہے جو’ قاتلوں کو ہیرو‘ کے طور پر پیش کر کے ممبئی حملوں کے ماسٹر مائنڈ کو آزاد گھومنے کی اجازت دیتا ہے۔پاکستان پر شدید تنقید کرتے ہوئے سشما سوراج نے کہا کہ بھارت نے کئی مواقع پر مذاکرات شروع کرنے کی کوشش کی، لیکن انہیں معطل کرنے کی واحد وجہ پاکستان کا وطیرہ ہے۔ انہوں نے کہا ’’ ہم پر الزام ہے کہ ہم بات چیت کے عمل کو سبو تاژ کررہے ہیں،، یہ سراسر جھوٹ ہے،ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ بات چیت سے ہی مشکل اور پیچیدہ مسائل کا حل نکل سکتا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا’’ پاکستان کیساتھ بات چیت کئی بار شروع ہوئی،اگر یہ رک گئی ہے تو صرف پاکستان کے وطیرہ سے‘‘۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اقتدار میں آنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھا کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ میں بات چیت ہو، ہم نے تجویز پر حامی بھر لی، لیکن کچھ گھنٹوں بعد ہی دہشت گردوں نے تین بھارتی جوانوں کو ہلاک کیا۔انکا کہنا تھا’’ کیا یہ مذاکرات کی خواہش کا اظہار ہے‘‘۔سوراج نے کہا کہ بھارت کی متواتر سرکاروں نے پاکستان کیساتھ بات چیت کی کوششیں کیں، مودی نے سارک سربراہان کو حلف وفا داری پر مدعو کیا، میں خود بات چیت کیلئے پاکستان گئی۔انہوں نے کہا ’’ اس کے فوراً بعد پاکستان حمایت یافتہ دہشت گردوں نے 2جنوری کو ہمارے پٹھانکوٹ کے فضائیہ کے اڈے پرحملہ کیا۔مہربانی کرکے مجھے سمجھائوں کہ ہم دہشت گردوں کی خون ریزی کے ہوتے کیسے بات چیت کاعمل شروع کریں‘‘۔سشماسوراج نے کہا کہ دہشت گردی کابھوت دنیا بھر میں اپنے پر پھیلا رہا ہیں کہیں تیزرفتاری کیساتھ اور کہیں آہستہ رولیکن ہر جگہ یہ انسانی جانوں کیلئے باعث خطرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے معاملے میں دہشت گردی کہیں درو پنپ نہیں رہی ہے بلکہ ہمارے میں پڑوس میں ،ہمارے مغربی سرحد پر۔ہماراپڑوسی نہ صرف دہشت گردی کو فروغ دینے میں ماہر ہے بلکہ بغض وعداوت کو لفظی دورخے پن میں بھی ڈھالنے میں تجربہ کار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ 9|11کے نیویارک حملوں کے کرتا دھرتا اپنے انجام کو پہنچ گئے لیکن 26|11کے ممبئی حملوں کے سرغنہ حافظ سعید پاکستان کی سڑکوں پر بلا خوف گھوم رہے ہیں۔ہندی میں اپنی تقریر میں سشما سوراج نے عالمی رہنمائوں کوبتایا کہ پاکستان کے دوہرے معیار کی اس سے بڑھ کر اور کیا ثبوت ہوسکتا ہے کہ 9|11کے سرغنہ مجرم اُسامہ بن لادن کو اُس ملک نے پناہ دی تھی اور جب اُسے امریکہ کے اسپیشل فورسزنے پاکستان میں ہلاک کیا ،پاکستان پھر بھی ایسے برتائو کررہا ہے جیسے کچھ ہوا ہی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ نے اسامہ بن لادن کو اپنا خطرناک دشمن قراردیتے ہوئے اُسے پکڑنے کیلئے عالمی سطح پر کھوج کی مہم شروع کی تھی،اور امریکہ شاید یہ سمجھ نہیں سکاکہ اُسامہ کواُس ملک نے محفوظ پناہ فراہم کی تھی جو امریکہ کادوست اور حمائتی تھا۔سشما سوراج نے کہا کہ دہشت گردی کے تئیں پاکستان کی وعدہ بند ی اس کی حکومتی پالیسی کاحصہ ہے اور وہ اس سے ایک انچ بھی کم نہیں ہوا ہے،اور نہ اس کے منافقت میں اس کا یقین کم ہوا ہے۔ انہوں نے کہا ’’دنیا اب ا سلام آباد پر یقین کرنے کو تیار نہیں ہے اور مالیاتی ایکشن ٹاسک فورس (FATF)نے پاکستان کو دہشت گردی کی معاونت پر نظر رکھی ہے ‘‘۔سوراج نے پاکستان کو لتاڑتے ہوئے کہا کہ بار بار وہ بھارت کو انسانی حقوق کی پامالیوں کا طعنہ دے رہا ہے اور ایک دہشت گرد سے زیادہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والا کون ہوسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ دوسرے ذرائع کے ذریعہ جنگ کے حصول میں معصوم انسانی زندگی لیتے ہیں وہ انسانی حقوق کے محافظ نہیں ہیںاور پاکستان ان قاتلوں کی تعریفیں کرتا ہے جو معصوموں کا خون بہاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی یہ عادت بن چکی ہے کہ وہ بھارت کے خلاف دھوکہ دہی کی دھول پھینک کر اپنی خود کی غلطیوں پر پردہ رکھتا ہے۔انہوںنے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کو یاد دلانا چاہتی ہیں کہ کس طرح پاکستان نے کس طرح گذشتہ سال دھوکہ دہی کی جب اس کے نمائندے نے کچھ تصاویر کو ثبوت کے طور بھارت کے خلاف استعمال کیا جس نے بعد میں پاکستان کو عالمی سطح پرشرمندہ کیا۔