جموں//نئے سال کے موقعہ پر ماتا ویشنو دیوی مندر میں شبانہ بھگدڑ کے سانحہ میں 12یاتریوںکی ہلاکت کی تحقیقات کا عمل شروع ہوچکا ہے اور تحقیقاتی کمیٹی کے اہم رکن اور صوبائی کمشنر جموںڈاکٹر راگھو لنگر نے نوٹس جاری کیا ہے جس میں عام لوگوں سے شواہد شیئر کرنے اور انکوائری کمیٹی کے سامنے اپنے بیانات ریکارڈ کرنے کی اپیل کی گئی ہے کیونکہ تین رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی نے اس واقعہ کی تحقیقات شروع کی ہے۔پبلک نوٹس میں کہاگیا ہے’’ کوئی بھی شخص جو واقعہ (بھگدڑ) کے حوالے سے کوئی حقائق، بیانات، الیکٹرانک شواہد وغیرہ پیش کرنا چاہتا ہے، وہ اسے ای میل آئی ڈی[email protected]یا واٹس ایپ نمبر 9419202723 یا لینڈ لائن نمبر 0191-2478996 پرپانچ جنوری سے قبل جمع کراسکتا ہے‘‘۔اس میں مزید کہا گیا ہے کہ کوئی بھی شخص، جو ذاتی طور پر ملاقات کرنا چاہتا ہے، مذکورہ انکوائری کمیٹی کے سامنے پانچ جنوری کو صبح 11 بجے سے دوپہر 1 بجے تک ڈویژنل کمشنر جموں، ریل ہیڈ کمپلیکس پانامہ چوک کے دفتر میں ذاتی طور پر پیش ہوکر کوئی بیان/حقائق/ثبوت جمع کرسکتا ہے‘‘۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ حکومت نے اس المناک واقعہ کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لیے پرنسپل سیکرٹری داخلہ شالین کابرا کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی تین رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جبکہ کمیٹی کے دو دیگر ارکان میں اے ڈی جی پی جموں زون مکیش سنگھ اور ڈویژنل کمشنر جموںڈاکٹر راگھو لنگرشامل ہیں۔یہ کمیٹی اس واقعے کے پیچھے ہونے والی وجوہات/اسباب کا تفصیلی جائزہ لینے، کوتاہیوں کی نشاندہی کرنے، ذمہ داری کا تعین کرنے اور مناسب معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (SOPs) اور مستقبل میں ایسے واقعات کی تکرار کو روکنے کے لیے اقدامات تجویز کرنے کے لیے تشکیل دی گئی ہے جبکہ کمیٹی سے کہاگیا ہے کہ وہ ایک ہفتہ کے اندر اندر رپورٹ پیش کرے۔