سرینگر //نیوز ڈیسک// بانڈی پورہ میں فوجی اہلکاروں نے تلاشی کے نام پر کشمیر عظمیٰ نامہ نگار کے گھر میں گھس کر گھریلو سامان تہس نہس کیا اور مکینوں کو ہراساں بھی کیا گیا۔اس معاملے کی نسبت ضلع ترقیاتی کمشنر کو آگاہ کردیا گیا ہے۔عازم جان کے مطابق فوجی اہلکار سنیچر کی صبح قریب ساڑھے پانچ بجے گیٹ پر نمودار ہوئے اور تلاشی کارروائی کرنے کی خواہش کا اطہار کیا۔ عازم جان کے مطابق’’ میں نے گیٹ کھولا اور انکے ساتھ مکان کے اندر چلا گیا لیکن اہلکاروں نے انہیں ہراساں کیا اور مکان کی دونوں منزلوں میں موجود سامان تہس نہس کیا حتیٰ کہ کچن میں موجود برتنوں کو بھی الٹ پلٹ کردیا‘‘۔ انہوں نے مزید کہا’’ میں نے انہیں سامان کو نقصان پہنچانے کی وجہ پوچھ لی تو کہا گیا کہ گائوں میں 11اپریل کو کسی نے ووٹ نہیں دیا اسی لئے ایسا کیا جارہا ہے تاکہ انہیں سزا ملے‘‘۔ عازم نے مزید کہا’’ میں نے ان سے کہا کہ پہلے بھی کئی مرتبہ ووٹ نہیں ڈالے گئے ہیں، لیکن تب ایسا کبھی نہیں ہوا، لیکن انہوں نے دیگر کئی مکانوں میں بھی اسی طرح کی کارروائی کی‘‘۔انہوں نے کہا کہ بعد میں فوج کے یونٹ آفیسر کیساتھ رابطہ کیا گیا اور ضلع ترقیاتی کمشنر سے بھی معاملے کی جانکاری دی گئی۔ادھرنجمن اْردوصحافت جموں وکشمیرکو اطلاع ملی کہ سنیچرکی صبح بانڈی پورہ میںروزنامہ کشمیرعظمیٰ سے وابستہ نامہ نگاراورانجمن کے بنیادی ممبرعازم جان کے گھرمیں تلاشی کارروائی کے بہانے توڑپھوڑکی ،اورافرادخانہ کوہراساں کیاگیا۔سمبل قصبہ میں میڈیاسے وابستہ ایک نوجوان ظہوربٹ کے گھرمیںبھی فورسزاہلکاروں نے توڑ پھوڑ کی ۔انجمن اْردوصحافت پولیس حکام سے اپیل کرتی ہے کہ ایسے افسوسناک واقعات پرروک لگائی جائے تاکہ پرنٹ اورالیکٹرانک میڈیاسے وابستہ صحافی ،نامہ نگار،ویڈیواورفوٹوجرنلسٹ بغیرکسی رکاوٹ یاخوف وڈرکے اپنے پیشہ وارانہ فرائض انجام دے سکیں۔