عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) نے ایک خصوصی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں حال ہی میں جموںاینڈکشمیر بینک کی طرف سے اعلان کردہ کے لیے ون ٹائم سیٹلمنٹ سکیم( یک وقتی تصفیہ سکیم ) (JKB اسپیشل OTS-2023 سکیم) پر غور و خوص کیا۔ ایگزیکٹو کمیٹی نے اہلیت، مدت اور کیپنگ پر سکیم پر مکمل مایوسی کا اظہار کیا۔ بیان میںکے سی سی آئی نے ایم ڈی و سی ای او جے اینڈ کے بینک بلدیو پرکاش کے ساتھ 21مارچ کو ہوئی میٹنگ میںایک نئی OTS سکیم کی ضرورت اور اہمیت کے حوالے سے بتایا تھا کہ 50 کروڑ تک کے تمام قسم کے قرض لینے والوں پر 2 سال کی مدت کے ساتھ لاگو ہوگا جو بینک اور نادہندہ دونوں کے لیے فائدہ مند ہوگا۔ کے سی سی آئی کو واضح یقین دہانی کرائی گئی کہ کے سی سی آئی کی طرف سے زیر بحث اور جمع کرائے گئے میمورنڈم میں اٹھائے گئے معاملات پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا۔وعدہ شدہ OTS اسکیم کے تحت ان کے مقدمات کے تصفیہ کے لیے کے سی سی آئی نے یہ معاملہ لیفٹیننٹ گورنر اور چیف سیکرٹری کے ساتھ بھی اٹھایا۔کے سی سی آئی نے اس معاملے پر ایم ڈی/سی ای او جے اینڈ کے بینک کے ساتھ بعد کی میٹنگ میں بھی تبادلہ خیال کیا۔ 13 جون 2023 کے کے سی سی آئی کے ایک پریس نوٹ کے ذریعے انہیں اپنا وعدہ بھی یاد دلایا گیا۔ KCCI سے بڑی تعداد میں قرض لینے والوں اور اس سے وابستہ تنظیموں نے رابطہ کیا ہے اور OTS پالیسی (50 لاکھ تک) پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے جس کے بارے میں ان کا خیال ہے کہ شاید ہی قرض لینے والوں کے کسی اہم حصے کو فائدہ پہنچے۔کے سی سی آئی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کو جموں و کشمیر بینک اور دیگر مناسب سطحوں پر دوبارہ اٹھائے گا اور انہیں اعلان کرنے پر مجبور کرے گا۔