نئی دہلی//کانگریس صدرسونیاگاندھی نے کشمیر میں محاذآرائی ،کشیدگی اورخوف کی صورتحال پرتشویش ظاہرکرتے ہوئے کہا ہے کہ وادی میں جاری بحرانی صورتحال مودی سرکارکی ناکامی کامنہ بولتاثبوت ہے۔انہوں نے بھاجپاسرکارپرملک بھرمیں رجعت پسندی اورتنگ نظری کازہرپھیلانے کاالزام عائدکرتے ہوئے خبردارکیاکہ کشمیرسے کنیاکماری تک عدم برداشت کی نہج کے مہلک اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔کانگریس کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کااہم اجلاس منگل کونئی دہلی میں سونیاگاندھی کی زیرصدارت منعقدہوا،جس میں نائب صدرراہول گاندھی ،سابق وزیراعظم ڈاکٹرمنموہن سنگھ،سابق مرکزی وزراء غلام نبی آزاد،اے کے انٹونی،پی چدمبرم ،احمدپٹیل اورکرن سنگھ بھی موجودتھے ۔سونیاگاندھی نے اجلاس میں اسبات پرسخت تشویش کااظہارکیاکہ بھاجپاکی سربراہی والی موجودہ این ڈی اے سرکارکے تین سالہ دورمیں تنگ نظری ،عدم برداشت اوررجعت پسندی ملک کے اطراف واکناف میں زہرکی طرح پھیل گئی ہے ،جسکے باعث ملک کے سیکولرتانے بانے کوشدیدخطرہ لاحق ہواہے ۔انہوں نے کہاکہ مذہبی رواداری ہی ایک ایسی رسی رہی ہے جس نے سبھی ہندوستانیوں کوآزادی کے بعدایکدوسرے سے جوڑے رکھالیکن مودی سرکارنے مذہبی منافرت پھیلانے والی جماعتوں اور قوتوں کو کھلی چھوٹ دی اورآج کشمیر سے کنیا کماری تک بھارت کو مذہبی اور لسانی بنیاد پر تقسیم کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کشمیر کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کل تک وہاں صورتحال پر سکون تھی لیکن آج کشمیر میں محاذ آرائی ، کشیدگی اور خوف کا ماحول پایا جاتا ہے ۔ سونیا گاندھی کا کہنا تھا کہ کشمیر کی صورتحال تشویشناک ہے کیونکہ مودی سرکار نے کشمیر کے حوالے سے بھی محاذ آرائی پر مبنی پالیسی اختیار کر رکھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں کشمیریوں کو اپنانے کی ضرورت تھی ، وہاں ان کے ساتھ غیروں جیسا سلوک روا رکھا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے ملک کے لوگوں کو یہ بتانا پڑے گا کہ کشمیر سے کنیا کماری تک جو بحرانی صورتحال پائی جاتی ہے ، وہ مودی سرکار کی غلطیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ سونیاگاندھی کاکہناتھاکہ مذہبی رواداری ،مذہبی آہنگی ،قوت برداشت اورسیکولرازم ہی بھارت کی اصل روح ،اورتصوررہاہے لیکن اب اسکوشدیدخطرہ لاحق ہوچکاہے کیونکہ موجودہ مرکزی سرکارکے تین سالہ دورمیں ملک بھرمیں ایسے واقعات پیداہوتے رہے ہیں جویہ ظاہرکرتے ہیں کہ اب مذہبی منافرت ،فرقہ وارانہ ٹکرائو،عدم برداشت اورسماج مخالف عناصراورقوتوں کواپنی سرگرمیوں نیزدھونس دبائوکی کھلی چھوٹ حاصل ہے ۔ سو نیانے کہاکہ بھارت کی بنیادسیکولرازم رہاہے کیونکہ اس ملک میں مختلف مذاہب کوماننے والے لوگ رہتے ہیں ۔سونیا گاندھی نے کہا کہ مودی سرکار کے 3 سالہ دور میں ملک سیاسی ، اقتصادی اور سماجی سطح پر نقصانات سے دوچار ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کی اقتصادی ترقی رک گئی ہے کیونکہ اس سرکار کے پاس ملک کو آگے لے جانے کی کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے ۔ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہا کہ وادی کی صورتحال کسی بھی اعتبار سے ٹھیک نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکار کے دور میں وہاں کے حالات بد سے بد تر ہوگئے ہیں اور اب صورتحال اس حد تک بگڑ چکی ہے کہ عام کشمیری عدم تحفظ کا شکار ہوگیا ہے ۔