سرینگر// بھاری برف باری کی پیش گوئی کے بیچ کشمیراور خطہ لداخ میںکڑاکے کی سردی نے لوگوں کی زندگیاں اجیرن بنا دی ہے۔ محکمہ موسمیات نے 19 جنوری سے 23 جنوری تک بھاری برف باری کی پیش گوئی کی ہے۔ جس کے باعث وادی میں زمینی وفضائی ٹریفک معطل اور معمولات زندگی درہم برہم ہوسکتے ہیں۔ اس دوران سرینگر ہوائی اڈے پر بدھ کو معطل رہنے والی فضائی سروس جمعرات کی صبح بحال ہوگئی۔اس دوران محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر سونم لوٹس نے صوبائی کمشنر کے نام موسمی ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست میں 19سے 25جنوری تک بہت سارے علاقوں میں مغربی ہوائوں کا زیادہ اثر رہے گا جس کے نتیجے میں درمیانہ درجے سے لیکر بھاری برفباری اور جموں کے میدانی علاقوں میں بارشیں ہونگی۔19جنوری کی صبح کو وادی میں ہلکی برفباری ہوسکتی ہے۔
اسکے بعد اس میں اضافہ ہوگا۔بھاری سے بہت بھاری برفباری کا امکان 20 سے23جنوری تک ہے۔اسکے بعد موسم میں بتدریج بہتری آئے گی۔اس دوران زمینی اور فضائی رابطوں میں خلل پڑسکتا ہے، نیز ریاست کی دیگر شاہرائیں بھی بند ہوسکتی ہیں۔کئی مقامات پر برفانی تودوں کے گرنے کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔دریں اثناء کرگل میں رواں موسم کی سردترین رات درج کی گئی جہاں کم سے کم درجہ حرارت منفی 20.2 ڈگری ریکارڑ کیا گیا تو دوسری طرف قصبہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 22.0 ڈگری ریکارڑ کیا گیا۔
لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 12.0 ڈگری سینٹی گریڈریکارڑ کیا گیا۔ ریاست کی گرمائی راجدھانی سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 1.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ کیا گیا جبکہ گلمرگ اور پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 10.0 اور منفی5.1 ڈگری ریکارڑ کیا گیا۔