سرینگر//سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز نے وادی کشمیرکے سبھی طبی اداروں کو کوروناویکسینوں کی نئی سپلائی بھیجنے جانے پر اطمینان کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب وادی میں کووِڈ ٹیکوں کی نایابی کا مسئلہ حل ہوا ہے۔ایک بیان میں سوزنے کہاکہ ابھی تک یہ ویکسین وادی کشمیر کے کسی بھی اسپتال میں دستیاب نہیں تھے جن میں وادی کے دو بڑے ہسپتال ایس ایم ایچ ایس اور سکمز میڈیکل کالج بمنہ سرینگر شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ، انہوں نے جموں و کشمیر حکومت کے کمشنر صحت وطبی تعلیم اٹل ڈلو کو ٹیلی فون پر کشمیر میں پیدا شدہ اس تشویش سے آگاہی دی ،توانہوں کووڈ ویکسین کی عدم دستیابی کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ آج سے وادی کشمیر کے سبھی ہسپتالوں میں ویکسین کی نئی سپلائی بھیج دی گئی ہے اور اس طرح ویکسین کی قلت کا مسئلہ حل ہو گیا ہے، جس پر انہوں نے اٹل ڈلو کا شکریہ ادا کیا ۔بیان میں سوزنے کہاکہ میں نے ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر کے ساتھ بات کرتے ہوئے کووڈ ویکسین کی دستیابی سے متعلق حقائق کا جائزہ لیا ، تو انہوں نے بھی اینٹی کوڈ ویکسین کی موجودگی کی تصدیق کردی ہے۔اب یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ اینٹی کوویڈ ویکسین کی قلت کا مسئلہ حل ہوچکا ہے اور اب یہ ویکسین کشمیر سبھی ہسپتالوں، ہیلتھ سنٹروں اور ڈسپنسریوں پر دستیاب ہوںگے۔ اس پس منظر میں ،میں وادی کشمیر کے لوگوں کو یقین دلاتا ہوں کہ کشمیر میں کووڈ ویکسین تازہ سپلائی آج سے دستیاب ہوں گی۔پروفیسر سوزنے بیان میں جموں میں اس ویکسین کی قلت کے بارے میں کوئی شکایت موصول نہ ہونے پر تعجب کااظہار بھی کیا۔