سرینگر// وادی کشمیر میں ہونے والی حالیہ شہری ہلاکتوں کے پیش نظر مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر میں نیم فوجی دستوں کی 50اضافی کمپنیوں کی تعیناتی کے احکامات صادر کئے ہیں۔انگریزی روز نامہ ‘دی ٹیلی گراف’ کی ایک رپورٹ کے مطابق مرکزی وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار کے حوالے سے کہاگیا ہے کہ ’وادی کشمیر میں حالیہ شہری ہلاکتوں کے تناظر میں سیکورٹی صورتحال انتہائی چلینجنگ ہے ۔ جموں وکشمیر پولیس کو امن و قانون کی بحالی کو یقینی بنانے اور انسداد عسکریت پسندی آپریشنز میں مدد کرنے کرنے کے لئے یونین ٹریٹری میں پیرا ملٹری فورسز کی 50 اضافی کمپنیوں کو تعینات کیا جا رہا ہے ‘۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ان50 کمپنیوں میں سے 30 کمپنیاں صرف سرینگر میں تعینات کی جائیں گی۔بتادیں کہ وادی میں اکتوبر کے دوران نامعلوم جنگجوؤں کے ہاتھوں قریب ایک درجن شہری ہلاکتیں ہوئیں۔ مہلوکین میں 7غیر مسلم اور 5غیر مقامی مزدور شامل تھے ۔اکتوبر سال رواں کا سب سے زیادہ ہلاکت خیز مہینہ ثابت ہوا جس کے دوران ملی ٹنسی سے متعلق مختلف واقعات میں 45ہلاکتیں ہوئیں۔ مہلوکین میں 20 جنگجو،13عام شہری اور 12فوجی اہلکار شامل ہیں۔
وادی میں مزید 5ہزار سی آرپی ایف اہلکاروں کی تعیناتی کے احکامات صادر
