سرینگر // نیشنل کانفرنس نے بدھ کو عمر عبداللہ کی قیادت میں شاہراہ پر پابندی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مودی سرکار کے خلاف جم کر نعرہ بازی کی اور فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔ عمر عبداللہ، جنرل سکریٹری علی محمد ساگر ، شمیمہ فردوس ، تنویر صادر اور دیگر لیڈران اور کارکنان پانتہ چھوک چوک پہنچے اور شاہراہ پر دھرنا دیا ۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر شاہراہ پر لئے گے فیصلہ کو واپس لینے کا مطالبہ درج تھا۔ احتجاجیوں کو فورسز کی جانب سے ہٹانے کی کوشش کی گئی تاہم وہ بضد رہے اور سرکار کے خلاف احتجاج کرتے رہے۔ اس دوران عمر عبداللہ نے کہا ہم لگاتار اس فیصلہ پر احتجاج کر رہے ہیں کہ استغلقی فرمان کو واپس لیا جائے ،انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس پر دوبارہ سے سوچ بچار کیا جائے ۔انہوں نے کہا’’ اگر فوج یہ خود کہہ رہی ہے اس پابندی کی کوئی ضرورت نہیں، اگر فوج نے پابندی کی مانگ نہیں کی، تو پھر یہ فیصلہ کس لئے لیا گیا جبکہ سابق فوجی سربراہ نے بھی اس فیصلہ کو بیوقوفانہ فیصلہ قررار دیا ہے ۔