نئی دہلی // سپریم کورٹ نے ایسٹرن پیریفیرل ایکسپریس وے کا اب تک افتتاح نہیں ہونے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر وزیر اعظم نریندر مودی 31مئی تک اس کا افتتاح کردیتے ہیں تو ٹھیک ہے ورنہ یکم جون سے اسے عوام کے لئے کھول دیا جائے گا۔ عدالت عظمی نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو ہدایت دی کہ نوتعمیر شدہ ایسٹر پیریفیرل ایکسپریس وے کا افتتاح 31مئی سے پہلے کیا جائے۔جسٹس مدن بی لوکر اور جسٹس دیپک گپتا کی خصوصی بنچ کا یہ حکم اس وقت آیا جب اسے یہ بتایا گیا کہ وزیر اعظم کی مصروفیت کی وجہ سے اس ایکسپریس وے کا افتتاح نہیں ہوسکا ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ اگر 31مئی سے پہلے اس کا افتتاح نہیں ہوتا ہے تو اسے عوام کے لئے کھول دیا جائے گا۔ کیوں کہ قومی راجدھانی پہلے سے ہی ٹریفک کا بھاری دباو جھیل رہی ہے۔جسٹس لوکر نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غازی آبادکے راستے گزرنے والے اس 135کلومیٹر طویل ایکسپریس وے کا 20اپریل تک افتتاح کرنے کی اطلاع دی گئی تھی ، لیکن اسے ابھی تک عوام کے لئے نہیں کھولا جاسکا ہے۔ اتھارٹی نے بنچ کو مطلع کیا کہ ایکسپریس وے کا افتتاح 29اپریل کو وزیر اعظم کو کرنا تھا ، لیکن ان کے پہلے سے طے شدہ پروگراموں کی وجہ سے ایسا نہیں ہوسکا۔اس دوران ہریانہ حکومت نے بنچ کو بتایا کہ 135کلومیٹر طویل ویسٹرن پیریفیرل ایکسپرس وے کا 81فیصد کام مکمل ہوگیا ہے اور اس کی تعمیر کا کام کرنے والی پرائیوٹ کمپنیوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ یہ کام 30جون تک پورا ہوجائے گا۔