جموں// نگروٹہ تحصیل کی اطراف و اکناف میں پینے کے پانی وبجلی سپلائی کے حوالے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے خاص کرماہ صیام میں محکمہ صحت عامہ کی طرف سے پانی سپلائی کی عدم دستیابی نے کنڈی علاقہ پرمشتمل نگروٹہ تحصیل کے عوام کو شدت کی اس گرمی میں پریشانی میں ڈال دیا ہے اور علاقہ میںپینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے خاص طور پر علاقہ کے عوام کو بھاری مصائب کا سامنا ہے کیونکہ محکمہ صحت عامہ کی طرف سے بیشتر علاقہ جات میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے تعمیر کئے گئے ڈگ ویلوں میں شدت کی گرمی کے اس خشک موسم میں پانی کی بھاری کمی پیدا ہوگئی ہے جبکہ علاقہ میں لوگوں کے نجی کنویں و ہینڈپمپ بھی خشک ہوگئے ہیں دوسری طرف محکمہ صحت عامہ کی طرف سے علاقہ میں پانی کی شدید قلت کو دور کرنے کے لئے نصب کئے گئے ہینڈ پمپوں میں تکنیکی خرابیاں آنے کی وجہ سے عوام پینے کے صاف پانی کی بوند بوند کے لئے ترس رہے ہیں اور علاقہ میں پینے کے پانی کی شدید قلت کی وجہ سے میں ہاہاکار مچی ہوئی ہے جبکہ گرمی کی تیز لہر کے چلتے درجہ حرارت 42 ڈگری کو پار کررہا ہے اور محکمہ صحت عامہ بلند بانگ دعوئوںکے باجود اس بحران سے نپٹنے میں صاف طور پر ناکا م نظر آرہا ہے۔ماہ صیام و شدت کی اس گرمی میں بجلی کی بارہا آنکھ مچولی کی وجہ سے عوام تذبذب میں مُبتلاہوچکے ہیںاور لوگوں کا خاص کرماہ صیام میں شدت کی اس گرمی میںجینا محال ہوگیا ہے کیو نکہ محکمہ نے دن وشام اور رات کے وقت بغیر اعلان کے بجلی بند کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس سے اور علاقہ کے عوام میں محکمہ بجلی و محکمہ صحت عامہ کے تئیںبھاری تشویش پائی جارہی ہے اور محکمہ بجلی و محکمہ صحت عامہ عوام کی بھاری مانگوں کے باوجود خواب خرگوش کی حالت میں ہے ۔علاقہ کے عوام نے ریاستی سرکار سے اس نسبت میںخصوصی طور سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس طرف خصوصی توجہ دے کر علاقہ میںپانی اور بجلی سپلائی کو یقینی بنانے کے لئے فوری طور پر اقدامات اٹھائے۔ بصور ت دیگر علاقہ کے عوام سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہوجائیں گے ۔