جموں//محکمہ مال کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ ضلع جموں کی تحصیل نگروٹہ میں 17060 کنال سرکاری اراضی پر 1160 افراد نے تجاوز کیا ہے جبکہ بلاک ڈیولپمنٹ کونسل ستواری کے چیئرمین سمیت دیگر ان نے ضلع کے سنجواں اور چھنی راماعلاقوں میں 13 کنال اراضی پر تجاوزات کی ہیں۔ حکومت نے جموں میں روشنی اسکیم کے تحت باقاعدہ اراضی کی نشاندہی کرنا شروع کردی ہے۔ ڈویژنل کمشنر کے دفتر نے دعویٰ کیا ہے کہ پنگالی، دھمی، جگتی، کھوڑ جاگیر، کٹل بٹل، نڈور، ڈنگ، دربی، بمیال، مڑھ، دھمونی، کھیری ڈڈیال، پنجگرائیں، سیری کلان، خان پور، سیتنی، چک راکوالاں، نگروٹہ اور شبا میں سرکاری اراضی پر تجاوز کیا گیاہے۔ تاہم تجاوزات والی سرکاری اراضی کو محکمہ مال کے ریکارڈ میں درج کیا گیا ہے اور یہ روشنی اسکیم میں نہیں آئی۔ تحصیل نگروٹہ میں 1160 افراد کے ذریعہ 17019 کنال اور 10 مرلہ سرکاری اراضی کو زرعی، غیر زرعی اور رہائشی مقاصد کے لئے استعمال کیا جارہا ہے، جنہیں سرکاری اراضی کے تجاوزات کے طور پر دکھایا گیا ہے۔اس کے علاوہ جموں ضلع کے سنجواں اور چھنی راما علاقوں میں 13 کنال سرکاری اراضی پر تجاوزات کی گئی ہے۔ اس زمین پر زمینی سطح پر تجاوزات قائم ہیں تاہم اسے محکمہ مال کے ریکارڈ میں نہیں دکھایا گیا ۔قابل ذکر بات ہے کہ محکمہ مال کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ بلاک ڈیولپمنٹ کونسل (بی ڈی سی) چیئرمین ستواری نے سنجواں میں 3 کنال اراضی پر تجاوز کر کے ایک رہائشی مکان تعمیر کیا ہے۔ ایک کنال اراضی پر ایم جی ہیکٹر شوروم سجاد بیگ اور عمر بیگ نے چھنی راما میں قائم کیا ہے جبکہ محکمہ جنگلات میں ایک افسر فضل الحق نے چھنی راما میں 9 کنال اراضی پر مکان اور دکان بنائی ہے۔یہ بات اہم ہے کہ جموں کی پانچ تحصیلوں یعنی بھلوال، مائرہ مندریاں، جموں سائوتھ، جموں ویسٹ اور جموں ایسٹ میں 3069 افراد نے 25ہزار 833 کنال سے زیادہ سرکاری اراضی پر تجاوز کیاہے۔