نوشہرہ میں ہڑتال چوتھے روز بھی جاری رہی

 
نوشہرہ //ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر پوسٹ کی مانگ پر نوشہرہ میں مسلسل چوتھے روز بھی ہڑتال رہی اور کاروباری سرگرمیاں ٹھپ رہیں جس سے معمول کی زندگی بری طرح سے متاثر ہورہی ہے ۔ واضح رہے کہ نوشہرہ کو اے ڈی سی کی پوسٹ نہ دینے پر بیوپار منڈل نوشہرہ کی کال پر چار روز قبل ہڑتال شروع کی گئی تھی جو چوتھے روز بھی جاری رہی جس دوران بازار بند رہا اور سرکاری دفاتر بھی بند کروادیئے گئے ۔مقامی ذرائع کے مطابق مظاہرین نے پیر کے روز بھی احتجاجی دھرنا دیا اور ماسوائے سکولوں کے تمام سرکاری دفاتر کو بند کروادیاگیا ۔ مظاہرین نے سرکار کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے کہاکہ ان کی جائز مانگ پوری نہیں کی جارہی اور اے ڈی سی پوسٹوں کا اعلان سیاسی بنیادوں پر کیاجارہاہے ۔دھرنے میں پی ڈی پی لیڈر و ممبر قانون ساز کونسل سریندر چوہدری بھی شامل ہوئے ۔ انہوںنے اپنے خطاب میں کہاکہ نوشہرہ کے لوگ جائز مانگ کیلئے احتجاج کررہے ہیں جس کو اگر پورا نہیں کیاگیاتو وہ بھی اس دھرنے میں تعاون دیں گے ۔ بیوپار منڈل صدر سبھاش کپو ر، سناتن دھرم سبھا کے صدر جگدیش ساہنی ، ایڈووکیٹ راجندر پرشاد ، سابق سرپنچ حاجی محمد صادق ، سابق سرپنچ میاں خان ، سابق سرپنچ چمن لعل ، چھوٹو رام چوہدری ، کیپٹن موتی رام ، بھارت بھوشن و دیگران نے ایک بارپھر سے مانگ کی کہ نوشہرہ کوضلع کادرجہ دیاجائے اور فوری طور پر اے ڈی سی کی پوسٹ کا اعلان کیاجائے ۔ انہوںنے کہاکہ وہ احتجاج میں مزید شدت لائیںگے۔آخر پر سبھاش کپو رنے اعلان کیاکہ تمام سرکاری دفاتر اور بینک اگلے فیصلہ تک کیلئے بند رہیںگے اور پرامن طور پر جدوجہد جاری رکھی جائے گی ۔