Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

نوجوان اپنی صلاحیتوں کو پروان چڑھائیں

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: January 5, 2022 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
8 Min Read
SHARE
کسی بھی قسم کی مثبت سماجی سرگرمیوں میں حصہ لینے کا نوجوانوں کو کافی فائدہ ہوتا ہے۔ والدین بھی اس حوالے سے بہت زیادہ سوچتے ہیں کہ انھیں اپنے بچوں کے لیے ایسے کیا کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ بڑے ہوکر ترقی کریں۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جب نوعمر افراد اپنی کمیونٹیز میں بامعنی سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں تو وہ ترقی کی منازل طے کرتے ہیں۔جیسے جیسے بچے بڑے ہوتے ہیں وہ اپنے دوستوں، خاندان، کمیونٹی اور معاشرے کو زیادہ معنی خیز طریقوں سے جذباتی اور عملی مدد فراہم کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ دوسروں کے ساتھ حسن سلوک اور معاونت کرنے والا رویہ دراصل بچپن سے ہی فروغ پاتا ہے۔
نوعمری میں نوجوانوں کے خیالات اور سوچ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں آتی ہیں، ساتھ ہی ان کی جسمانی، علمی اور جذباتی صلاحیتیں یکجا ہوجاتی ہیں، جن کی بدولت وہ اپنے اردگرد موجود لوگوں کو حقیقی فوائد پہنچانے میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔ ایسے مواقع نوجوانوں میں اُن صلاحیتوں کو پروان چڑھاتے ہیں جو انہیں بڑے ہوکر درکار ہوتی ہیں۔ اگر ہم مثبت سرگرمیاں انجام دینے میں نوجوانوں کی مدد اور حوصلہ افزائی کرتے ہیں تو یہ ان کے اور کمیونٹی دونوں کے لیے بہتر ہوگا۔جب ہم تعاون کے بارے میں بات کرتے ہیں تو اس کا مطلب صرف مہربان ہونا یا رضاکارانہ خدمات پیش کرنا ہی نہیں ہوتا (حالانکہ یہ دونوں بھی اہم ہیں) بلکہ اس سے دوسروں کو خاطر خواہ فوائد حاصل ہوں اور مشترکہ مقصد تک پہنچنے میں مدد ملے۔ اس طرح کے تعاون یا شراکت میں صرف انفرادی سطح پر اقدام اٹھانا شامل نہیں ہوتا بلکہ گروپ (فیملی، اسکول یا کمیونٹی) کے ساتھ کام کرنا بھی اہم کردار مانا جاتا ہے۔ اس عمر میں دوسروں کو تعاون فراہم کرنے کے لیے اچھی مطابقت پیدا ہوتی ہے۔نوعمری کا دور ذہن میں بڑے پیمانے پر تنظیم نو کا وقت ہوتا ہے، جس میں تیز تر اور زیادہ موثر نظام تشکیل پاتا ہے۔ نیوروامیجنگ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ جو اعصابی نیٹ ورک نوجوانی کی عمر میں انتہائی نمایاں طور پر تبدیل ہوتے ہیں، دراصل وہ وہی نیٹ ورک ہوتے ہیں جو دوسروں کی مدد کرنے کے بعد متحرک ہوتے ہیں۔
اس سے نوجوانوں کے احساسات اور نقطہ نظر کو سمجھنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ نوجوانوں کی بڑھتی ہوئی علمی پختگی انھیں دوسرے لوگوں کے مسابقتی نقطہ نظر کی پیچیدہ حرکیات پر غور کرنے کی اجازت دیتی ہے، جس سے وہ اس بات کا تعین کرپاتے ہیں کہ کس کی اور کس طرح مدد کی جائے۔ اس کے علاوہ نئے اور دلچسپ تجربات سے مثبت جذبات میں اضافہ ہوتا ہے۔تحقیق کے مطابق جو لوگ دوسروں کی مدد کرتے ہیں ان کے مزاج میں بہتری آتی ہے، انھیں کم ذہنی تناؤ اور صحت کے حوالے سے کم پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مثال کے طور پر، ثواب حاصل کرنے کی خواہش نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ دوسروں کی مدد کرنے اور تکمیل کے بعد خوشی کا احساس دیتی ہے۔ جن خاندانوں میں دوسروں کی مدد کرنے کو اہمیت اور ترجیح دی جاتی ہے، وہاں کے نوجوانوں میں اجروثواب حاصل کرنے کی چاہت اور بھی زیادہ ہوتی ہے۔ وہ اپنے بڑوں کو بتاتے ہیں کہ کیسے انھیں کسی کی مدد کرکے خوشی ہوئی۔
مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ مدد، تعاون اور اشتراک کرنے والے طلبا کو زیادہ مقبولیت حاصل ہوتی ہےبنسبت ان کے جو اسٹیٹس حاصل کرنے کے لیے خوف یا دھمکی کا سہارا لیتے ہیں یا پھر کوئی اور منفی اقدامات اٹھاتے ہیں۔ یہ خاص طور پر ان نوجوانوں کے لیے بہت اہم ہے، جو ہارمونل تبدیلیوں کی بدولت عزت و وقار کمانے کے لیے انتہائی حساس ہوتے ہیں۔ جسم اور دماغ نوعمری میں تناؤ پر انتہائی رد عمل رکھتے ہیں، لہٰذا اسے کم کرنے کے لیے سماجی سرگرمیوں میں حصہ لیا جاسکتا ہے۔سب سے اہم بات یہ کہ دوسروں کی مدد کرنے میں نوجوانوں کو وہ تجربات حاصل ہوتے ہیں جن کی انہیں زندگی کے اہم کاموں کو مکمل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ دوسروں کی بامعنی مدد کرنے سے نوجوانوں کو یہ جاننے میں مدد ملتی ہے کہ وہ دنیا پر مثبت اثرات مرتب کرسکتے ہیں، جس سے انہیں خود مختاری اور شناخت بنانے میں اعتماد حاصل ہوسکتا ہے۔ جب ان کے تعاون اور مدد کرنے کو تسلیم کیا اور سراہا جاتا ہے تو نوجوان اپنی جگہ اور قدر کو سمجھنے کے لیے اپنی شناخت بنانے کے احساس کو فروغ دیتے ہیں۔ دوستوں اور خاندان کو بامقصد معاشرتی مدد اور تعاون فراہم کرنے سے وہ قربت پیدا ہوتی ہے، جس کی انہیں جوانی میں مثبت اور دیرپا تعلقات تشکیل دینے کی ضرورت ہوگی۔نوجوانوں کے اپنے خاندان سے باہر دوسرے افراد سے رابطے انہیں کئی مختلف شعبوں میں تاثر چھوڑنے کی اجازت دیتے ہیں۔ وہ ذیل میں بتائے گئے طریقوں سے اپنے خاندان اور برادری کے لیے خاطر خواہ کام کرسکتے ہیں۔
فیملی: وقت کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کی علمی قابلیت میں اضافے سے وہ مضبوط ہوتے جاتے ہیں، فیملی میں ان کا ایک مددگار کی حیثیت سے کردار مزید نمایاں ہوسکتا ہے۔ نوجوان گھر کی صفائی، کھانا پکانے اور بہن بھائیوں کی دیکھ بھال کرنے میں اپنے والدین کی مدد کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ فیملی کے اندر کسی بارے میں فیصلہ سازی کے موقع پر وہ اپنی رائے کا اظہار بھی کرسکتے ہیں۔ اس طرح ان کا اعتماد بھی بڑھے گا اور یہ بھی احساس ہوگا کہ انھیں اہمیت دی جاتی ہے۔
دوست: تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ نوجوانوں کے لیے ان کے دوست سماجی طور پر سہارا دینے کا ایک اہم ذریعہ ہوتے ہیں اور یہ کہ اس رشتے میں تعاون ایک اہم عنصر ہے۔ ہم عمر ساتھی ایک دوسرے کو جذباتی مدد فراہم کرتے، اپنی آراء کا اظہار کرتے اور منصوبے ترتیب دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف معاملات میں وہ ایک دوسرے کی مدد اور حوصلہ افزائی بھی کرتے ہیں۔ نوجوان اسکول میں رضاکارانہ خدمات بھی پیش کرسکتے ہیں۔
کمیونٹی: نوعمر طبقہ جسمانی اور علمی طور پر اپنی کمیونٹی اور وسیع پیمانے پر دنیا کی خدمت کے قابل ہوتا ہے۔ بس انھیں اس موقع کی ضرورت ہے جس میں وہ کسی تنظیم یا آبادی کی قابل ذکر انداز میں مدد کریں۔ اعلیٰ معیار کے رضاکارانہ پروگراموں کے ذریعے نوجوانوں کو تنظیم میں اپنا فعال کردار ادا کرنے کا موقع ملتا ہے، البتہ اس میں انھیں اپنے والدین کی مدد اور سرپرستی کی ضرورت ہوتی ہے۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

کٹھوعہ میں پٹواری رشوت لیتے ہوئے گرفتار
جموں
ساکری راجوری میں گیسٹرو کے واقعات،مزید3داخلِ ہسپتال جموں اور راجوری کے میڈیکل کالجوں میں2خواتین کی موت،7زیرعلاج
پیر پنچال
چناب میں پانی کی سطح بڑھنے پر سلال ڈیم کے دروازے کھول دئے گئے
جموں
ادھم پور میں امسال 87منشیات فروش گرفتار | 2.42کروڑ ر کی منشیات اور4.69کروڑکی جائیداد ضبط
جموں

Related

طب تحقیق اور سائنسمضامین

زندگی گزارنے کا فن ( سائنس آف لیونگ) — | کشمیر کے تعلیمی نظام میں ایک نئی جہت کی ضرورت فکرو فہم

June 30, 2025
کالممضامین

“درخواست برائے واپسی ٔ ریاست” جرسِ ہمالہ

June 30, 2025
کالممضامین

! ہمارا جینا اور دکھاوے کے کھیل

June 30, 2025
کالممضامین

مقدس امرناتھ جی یاترا | تاریخ اور بین ا لمذاہب ہم آہنگی کا سفر روحانی سفر

June 30, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?