نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے معاشرے میں نقص تغذیہ کے بارے میں بیداری لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے نمٹنے کے لئے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے تمام منصوبوں اور پروگراموں میں تال میل کیا جانا چاہئے ۔سرکاری ریلیز کے مطابق نقص تغذیہ سے نمٹنے کے لئے کئے گئے مختلف اقدامات کا جائزہ لینے کے لئے کل دیر شام بلائی گئی اعلی سطحی اجلاس میں وزیر اعظم نے کہا کہ نقص تغذیہ کے سلسلے میں معاشرے میں وسیع سطح پر بیداری لائی جانی چاہئے اور اس کے لئے غیر رسمی طریقے اپنائے جانے ہونا چاہئے ۔ میٹنگ میں وزیراعظم کے دفتر کے حکام، نیتی آیوگ اور متعلقہ وزارتوں کے افسران نے شرکت کی۔میٹنگ نے ملک میں نقص تغذیہ کی موجودہ صورتحال اور اس سے نمٹنے والے مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ اس مسئلہ کو حل کرنے کے لئے ، ترقی پذیر ممالک میں جاری مختلف پروگراموں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔مسٹر مودی نے نقص تغذیہ ، غذائی قلت ، کم وزن کے پیداہونے والے بچے اور خون کی کمی سے نمٹنے کے لئے متحد ھونے پر بھی زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ سال 2022 میں آزادی کی 75 ویں سالگرہ پر ان مسائل سے نمٹنے کے اقدامات کا اثر زمین پر نظر آنا چاہئے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ نقص تغذیہ سے سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع پر خاص طور پر زور دیا جانا چاہئے اور ان کی باقاعدہ نگرانی کی جانی چاہئے ۔میٹنگ کے دوران متعلقہ حکام نے بتایا کہ نقص تغذیہ سے نمٹنے کے لئے چلائے جا نے والے مختلف منصوبوں اور پروگراموں سوچھ بھارت مہم، مشن اندر دھنش ، بیٹی بچا¶ بیٹی پڑھا¶ اور وزیر اعظم ماتر (زچگی) وندن منصوبہ وغیرہ کا معاشرے میں مثبت اثر پڑا ہے ۔ جسم کے لئے ضروری متوازن غذا طویل عرصے تک نہ ملنا ہی نقص تغذیہ ہے ۔ نقص تغذیہ کی وجہ سے بچوں اور خواتین کی بیماری کے خلاف مدافعتی نظام کمزور ہو جاتاہے ، جس سے وہ آسانی سے کئی طرح کی بیماریوں کے شکار بن جاتی ہیں۔