سرینگر//بی بی سی کی سابق صحافی نعیمہ احمد مہجور کی تصنیف کی رسمِ رونمائی منگل کو انجام دی گئی ۔اس سلسلے میں کشمیر یونیورسٹی میںانڈیا ،جموں و کشمیر مہجور فاونڈیشن اور میڈیا اینڈ ریسرچ سنٹر کے اشتراک سے ایک تقریب کاا نعقاد ہوا ۔مصنفہ نے کتاب سے اپنے پسندیدہ حصوں کو پڑھااور سیشن شروع ہوا ۔بحث میں حصہ لیتے ہوئے فلم میکر اور MERC کے کارڈی نیٹرفاروق مسعودی نے کہا کہ کتاب کو بہت سادہ انداز میں لکھا گیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ کتاب ایک کتاب ہے جسے پڑھنے کی ضرورت ہے ۔بی بی سی کے نمائندے ریاض مسرور نے کہا کہ آرٹ ماضی کے بارے میں عوام کو یاد کرنے کی جدوجہد ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ صحافی بیٹس کے ذریقے اور ناول نگار آرٹ کے ذریعہ کہانیاں بتاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلے مرد کہانیاں لکھتا تھا اور خواتین اسیپڑھتی تھیں تاہم مصنفہ نے رجحان تبدیل کر دیا ہے۔MERC کے سینئر فیکلٹی ناصر مرزا نے کہا کہ مصنفہ نے بہت اچھا کام کیا ہے اور ان کی کتاب انفرادی کہانی کے ساتھ ساتھ ایک قوم کی کہانی ہے۔تقریب کے آخر پر جسٹس (ریٹائرڈ) بشیر احمد کرمانی نے کہا کہ آخر میں ادب کا یہی مقصد ہوتا ہے کہ عوام یہ سوچیں کہ آگے بڑھنے کا کیا طریقہ ہے۔صحافی گوہر گیلانی نے پورے سیشن کے دوران نظامت کے فرائض انجام دئے۔