نصرت پناہ گزین کیمپ پر حملہ | غزہ میں 15افراد جاں بحق

یو این آئی

غزہ// وسطی غزہ پٹی میں نصرت پناہ گزین کیمپ میں بے گھر لوگوں کی رہائش والے ایک اسکول پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 15 فلسطینیوں کی موت ہوگئی ہے ۔ایک طبی ذریعے نے روسی خبر رساں ایجنسی اسپوتنک کو یہ اطلاع دی۔ ذرائع نے بتایا کہ ‘‘وسطی غزہ پٹی میں نصرت کیمپ میں بے گھر ہونے والے لوگوں کی رہائش گاہ ایک اسکول پر اسرائیلی ٹینک کے حملے میں کم از کم15 افراد ہلاک ہو گئے ۔’’ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ سال 7 اکتوبر سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد 41,900 سے تجاوز کر گئی ہے اور 97,300 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ 7 اکتوبر سے غزہ کی محصور پٹی پر جاری اسرائیلی کارروائیوں میں کے نتیجے میں وہاں کی 24 لاکھ آبادی کم از کم ایک بار نقل مکانی کر چکی ہے اور وہ اسکولوں سمیت مختلف مقامات پر قائم کیمپوں میں انتہائی ابتر حالات میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔غزہ سول ایجنسی کے ترجمان محمود بسال نے کہا کہ ال مفتی اسکول پر اسرائیلی توپوں سے شدید بمباری کی گئی ۔انہوں نے بتایا کہ اس اسکول میں مختلف خاندانوں کے سینکڑوں لوگ رہائش پذیر تھے جس میں سے کچھ غزہ کی پٹی سے بھی تعلق رکھتے تھے ۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ہم ان رپورٹس پر غور کررہے ہیں۔یہ حملہ ایک ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب غزہ کے علاقے دیر البلاح میں اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 28 افراد ہلاک ہو گئے ۔اسرائیلی فوج ان حملوں کے جواز کے طور پر مسلسل یہ عذر پیش کرتی رہی ہے کہ حماس کے جنگجو ان رہائشی عمارتوں اور کیمپوں میں عام شہریوں کے ساتھ چھپے ہوئے ہیں تاہم حماس نے ہمیشہ اس الزام کی تردید کی ہے ۔

نسل کشی بدستور جاری :عرب لیگ

یو این آئی

جدہ//عرب لیگ نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی کے شمال میں نسل کشی کے عمل کو فلسطینیوں کو ملک بدر کرنے کے منصوبوں کے مطابق جاری رکھے ہوئے ہے ۔عرب لیگ کی طرف سے جاری کردہ تحریری بیان کے مطابق عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابوالغیط نے غزہ کی پٹی کے شمال بالخصوص جبالیہ علاقے میں اسرائیلی فوج کے حملوں کی شدید مذمت کی ہے ۔ابوالغیط نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے ، “لبنان میں اپنے جرائم پر دنیا کی توجہ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے غزہ میں اپنے ذلت آمیز جرائم میں نئے جرائم کا اضافہ کیا ہے ، اسرائیل کے ان حملوں کا ہدف، غزہ کی پٹی کے شمال کا دیگر علاقوں سے رابطہ منقطع کرنا، تمام تر فلسطینیوں کو بے گھر اور ملک بدر کرنا ہے ۔
“ابو الغیط نے کہا کہ تل ابیب انتظامیہ علاقے میں خوراک اور پانی جیسی بنیادی اشیا کے داخلے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر کے غزہ میں مقیم فلسطینیوں کے خلاف انتہائی ظالمانہ پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔خیال رہے کہ اسرائیلی فوج کے گزشتہ 10 دنوں سے غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع جبالیہ مہاجر کیمپ، بیت لا ہیہ اور بیت خانون پر زمینی اور فضائی حملے جاری ہیں تو علاقے کی ناکہ بنی بھی کی گئی ہے ۔