کپوارہ//سطح سمندر سے قریب 12ہزار فٹ کی بلندی پر واقع نستہ ژھن گلی (سادھنا درہ)کے ٹنل کی تعمیر کا معاملہ ہنوز کھٹائی میںہے۔ موسم سرما کی بھاری برف باری کے دوران کرناہ علاقہ، جہا ں ضلع صدرمقام سے کٹ کے رہ جاتا ہے، وہیں کرناہ کی ایک لاکھ کی آ بادی اپنے ہی گھرو ں میں محصور ہو کر رہ جاتی ہے کیونکہ چوکی بل کرناہ واحدسڑک رابطہ ہے جو کرناہ کو کپوارہ اور دیگر علاقوں سے ملاتا ہے ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ موسم سرما میں بھاری برف باری کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر ہوتی ہے کیونکہ چوکی بل کرناہ سڑک کئی روز تک گا ڑیو ں کی نقل و حمل کے لئے بند رہتی ہے جس کی وجہ سے اب تک 2سو سے زائد انسانی جانیں تلف ہوئی ہیں۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ انہوں نے بار بار حادثات کو لیکر نستہ ژھن گلی (سادھنا درہ )پر ٹنل تعمیر کرنیکا مطالبہ کیا کیونکہ نستہ ژھن گلی ایک موت کا کنواں تصور کیا جاتا ہے ۔لوگو ں کا ماننا ہے کہ اگر سرکار اس معاملہ کو سنجیدگی سے لے گی تو اس طرح کے حادثات کو رو کا جاسکتا ہے ۔لوگو ں کا مزید کہنا ہے کہ نستہ ژھن گلی کی ٹنل کی تعمیر کا کام نا گزیر بن گیا ہے کیونکہ اس سے مسائل کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے ۔ لوگو ں کا کہنا ہے کہ ایک اور سال گزر گیا لیکن نستہ ژھن گلی کی ٹنل کا کام ہنوز کھٹائی میںہے جبکہ موسم سرما شروع ہو چکا ہے اور پہا ڑوں پر ہلکی برف باری بھی ہوئی ہے۔اب معمولی یا بھاری برفباری ہونے کے نتیجے میں چوکی بل کرناہ سڑک بار باربند ہونے کا آغاز بھی ہوجائیگا۔سڑک بند ہونے ست کرناہ اور کپوارہ کا رابطہ مکمل طور پر منقطع ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے مریضوں کو سب سے زیادہ مشکلات پیش آتی ہیں، کرناہ میں اشیاء ضرور یات کی قلت پیدا ہوجاتی ہے،درد زہ میں مبتلا خواتین کیلئے زندگی اور موت کا مسئلہ بن جاتا ہے اور طلاب یا سرکاری ملازمین کٹ کر رہ جاتے ہیں۔ آج تک کئی حکومتو ں نے کرناہ کے لوگو ں کے ساتھ وعدہ کیاکہ نستہ ژھن گلی پر ایک ٹنل تعمیر کی جائے گی لیکن تا حال اس پر عمل در آمد نہیں ہوا ۔حتیٰ کہ بیکن محکمہ نے مرکزی سرکار کو ٹنل تعمیر کرنے کے لئے ایک تجویز بھی پیش کی ، لیکن اس پر بھی کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔