جموں//سکاسٹ جموں نے ڈائریکٹوریٹ آف ایگریکلچر پروڈکشن اینڈ فارمرس ویلفیئر جموں کے اشتراک سے جموں وکشمیر میں نامیاتی کاشتکاری کے فروغ کوامکانات کی تلاش اور امکانات کو تلاش کرنے کے لئے بابا جتو آڈیٹوریم ،چھتہ میں یک روزہ ورکشاپ کا اہتمام کیا ۔لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر فاروق خان نے ورکشاپ کا اِفتتاح کیا ۔ اِس موقعہ پر وائس سکاسٹ جے اینڈ کے اور ورکشاپ کے سرپرست پروفیسر جے پی شرما مہمان ذی وقار تھے۔ورکشاپ کا مقصد جموںوکشمیر میں نامیاتی کاشتکاری نظام کو فروغ دینے کے لئے ایک فریم ورک تیار کرنا ہے۔اِس موقعہ پر اَپنے خیالا ت کا اِظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ سائنسدانوں اور محکمہ کے اَفسران کا شتکار برادری میں نامیاتی ثقافت کو فروغ دینے کے لئے ایک طریقۂ کار تیار کریں ۔ انہوں نے بتایا کہ مشکل اہداف کو برقرار رکھنا ہے اور کسانوں کی آمدنی بڑھانے اور زرعی پیداوار کو صحت مند زرعی پیداوار میں تبدیل کرنے کے لئے اہم کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نامیاتی مصنوعات میں سرٹیفیکیشن کے ساتھ مارکیٹنگ اور پیکیجنگ کا کام کرنا ہے تاکہ نامیاتی کاشتکاری کو فروغ دیا جاسکے اور اس کے لئے ہم میٹرو شہروں میں ماڈل شو روم کھولنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ مشیر نے یونیورسٹی کے سائنسدانوں سے کہا کہ وہ کسانوں کے مسائل پر مبنی تحقیق کو ترجیح دیں۔پروفیسر جے پی شرما ، وائس چانسلر سکاسٹ ۔جے نے مشیر فاروق خان کی یونیورسٹی کی ترقی میں ان کے فعال کردار اور معاونت کی تعریف کی۔ اُنہوں نے مشیرموصوف کو جانکاری دی کہ یونیورسٹی یونین ٹیریٹری کے مختلف اضلاع کی نامیاتی نقشہ سازی کے لئے محکمے کے ساتھ قریبی تال میل سے کام کر رہی ہے۔اِس موقعہ پرناظم زراعت جموں کے کے شرما نے کہا کہ جموں و کشمیر کے یوٹی کے لئے نامیاتی پالیسی کا مسودہ پہلے ہی تیار کیا جاچکا ہے اور بہت جلد اس کو نافذ کیا جائے گا جس میں نامیاتی علاقوں کی نشاندہی کی جائے گی اور اس کے مطابق ترقی دی جائے گی۔ انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ یہ ورکشاپ کسانوں اور تاجروں کے لئے ملک بھر کے ماہرین اورسائنسدانوں سے نامیاتی کاشتکاری کے معیارات سیکھنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ناظم باغبانی جموں رام سیوک نے ورکشاپ کے دوران اَپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نامیاتی کاشتکاری کوئی نیا عمل نہیں ہے بلکہ یہ روایتی طور پر طویل عرصے سے جاری ہے۔اس سے قبل ڈائریکٹر ریسرچ اینڈ رجسٹرارسکاسٹ جموں ڈاکٹر جگ پال شرما نے تمام معززین کو خوش آمدید کہا اور حاضرین کو ورکشاپ کے بارے میں بھی جانکاری دی۔ماہر لیکچروں میںسنیل کنڈیلا ، وِنود مہتا، ڈاکٹر جگ پال شرما اور ڈاکٹر جے پی سینی شامل تھے جنہوں نے اَپنے اَپنے ماہرانہ خیالات کا اِظہار کیا۔دورانِ ورکشاپ ڈائریکٹر ایکسٹینشن ڈاکٹر ایس کے گپتا ، ڈائریکٹر ایجوکیشن اور ڈین ، ایف بی ایس سی ڈاکٹر ایس ای ایچ رضوی ، کنٹرولر اور ڈی پی ایم راجیش تلوار ،ڈین فیکلٹی آف ایگریکلچر ڈاکٹر بکرم سنگھ ، ڈین ، ایف وی ایس سی ، ڈاکٹر ایم ایس بھڈوال ، اسٹیٹ آفیسر گلیکسی آف سائنٹسٹس فیکلٹی،ش آر پی گپتا ،ڈائریکٹر ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ، ڈسٹرکٹ اَفسران ، میڈیا سے تعلق رکھنے والے ،قومی/مقامی کسان اور نامیاتی کاشتکاری کے اُبھرتے ہوئے تاجر بھی موجود تھے۔