سرینگر//ایک غیر معمولی فیصلے کے تحت گورنر این این ووہرانے ریاستی منصوبہ بندی، ترقی و نگرانی محکمہ کو اُن تمام پروجیکٹوں کی جامع تفصیلات تیار کرنے کی ہدایات دی ہیں جو مالی دشواریوں کے سبب التواء میں پڑے ہیں اور جن کی لاگت میں اب اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے ان پروجیکٹوں کو اگلے دو برس کے اندر مکمل کرنے کے لئے پروجیکٹوں سے متعلق مالی معاملات کی تفصیلات تیار کرنے کی بھی ہدایت دی۔ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں مختلف پروجیکٹوں کی پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے گورنر نے کہا کہ چیف سیکرٹری نے پروجیکٹوں سے متعلق جائزہ لیا ہے اوروہ مرکزی حکومت کو یک وقتی مالی استثنیٰ کی گذارش کریں گے تا کہ اس طرح کے تمام پروجیکٹوں پر اب تک ہوا کام ضائع نہ ہو۔گورنر کے مشیر بی بی ویاس اور خورشید احمد گنائی کے علاوہ چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم اس میٹنگ میں موجود تھے۔گورنر نے کہا کہ اُن کے حالیہ مختلف اضلاع کے دوروں کے دوران انہوں نے ہر ضلع میں کئی ایسے پروجیکٹوں کا بھی جائیزہ لیا جو کئی برسوں سے وسائل کی کمی کے سبب التواء میں پڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان پروجیکٹوں کے تعلق سے کافی بقایاجات بھی ہیں جن کی مطلوبہ انتظامی منظوری کے عمل کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں مرکزی سرکار سے مالی مدد کی گذارش کی جائے گی۔گورنر نے چیف سیکرٹری کو ان پروجیکٹوں، جن کی تکمیل کے لئے زرکثیر دستیاب ہے، کا جائزہ لینے کے لئے کہا۔انہوں نے مستقبل میں تعمیراتی کاموں کی موثر عمل آوری کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے کی صلاح دیتے ہوئے تمام انتظامی سیکرٹریوں کو منظم مالی نظام اپنانے اور مالی منظوری کے بعد ہی ترقیاتی کاموں کو شروع کرنے کے احکامات دئیے۔گورنر نے چیف سیکرٹری کو بہتر کام کرنے والے انجینئروں ، تعمیراتی کمپنیوں اور ٹھیکیدارو ںکو اعزازات سے نوازنے کا اعلان کیا ۔انہوں نے معیار کو برقرار رکھتے ہوئے مقررہ مدت سے پہلے پروجیکٹ مکمل کرنیوالی عمل آوری ایجنسیوں کی حوصلہ افزائی کرنے پر بھی زور دیا۔انہوں نے کہا کہ اس عمل کے دُور رس نتائج برآمد ہوں گے۔گورنر نے تعمیراتی کمپلیسوں پر پروجیکٹ کی لاگت سے متعلق بورڈ نصب کرنے ، تعمیراتی ایجنسی اور ٹھیکیداروں کا نام لکھنے کے علاوہ پروجیکٹ کی ابتدا اور ا س کی تکمیل سے متعلق تاریخ درج کرنے کے احکامات دئیے۔گورنر نے چیف سیکرٹری کو اننت ناگ، بارہ مولہ،کٹھوعہ، راجوری اور ڈوڈہ میں قائم کئے جانے والے نئے5 میڈیکل کالجوں کی تعمیر کے سلسلے میں مختلف محکموں کے مابین تال میل کو یقینی بنانے کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کیلئے کہا۔ یہ کمیٹی تعمیرات عامہ کے ساتھ ساتھ سازو سامان کی حصولیابی، فیکلٹی کی تقرری اور دیگر معاملات میں تال میل بنائے گی۔انہوں نے چیف سیکرٹری کو ان میڈیکل گریجویٹوں جو مخصوص مدت کے لئے ریاست جموں و کشمیر میں کام کرنے کے اہل ہیں کے لئے قانونی لوازمات کا جائزہ لینے کی بھی ہدایت دی ۔
گورنر کی عوامی رابطہ مہم
جنوبی کشمیر کیلئے 8 کروڑ روپے کا اعلان
کولگام //عوامی رابطہ مہم کو جاری رکھتے ہوئے گورنر این این ووہرا نے آج کلگام کا دورہ کر کے ضلع میں سلامتی صورتحال اور ترقیاتی کاموں کی پیش رفت کا جائیزہ لیا ۔ اُن کے ہمراہ صلاحکار بی بی ویاس ، وجے کمار ، چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم اور صوبائی کمشنر بصیر احمد خان کے علاوہ دیگر افسران بھی تھے ۔ علاقے کے ممبرانِ اسمبلی اور ممبرانِ پارلیمنٹ سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے گورنر ضلع میں ترقیاتی امور سے متعلق اُن سے تجاویز طلب کین ۔ اراکین نے متعلقہ علاقہ جات سے متعلق مشکلات کو ابھارت ہوئے ترقیاتی پروجیکٹوں کی تیز تر تکمیل کی مانگ کی ۔ گورنر نے اراکین کو آنے والے میونسپل اور بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے بیداری پیدا کرنے پر زور دیا ۔ ریاستی، صوبائی اور ضلع افسران کی میٹنگ میں گورنر کو ضلع کی ترقیاتی پیش رفت کے بارے میں جانکاری دی گئی گورنر نے چیف سیکرٹری کو باغبانی ، فشریز ، بھیڑ پالن اور دیگر شعبہ جات میں خاطر خواہ نتایج کیلئے موثر ایکشن پلان تشکیل دینے کی ہدایت دی ۔ چیف سیکرٹری نے ریاست میں فارمر پرڈیوسر آرگنائیزیشن کے کلچر کو فروغ دینے کیلئے درکار کوششوں کے حوالے سے جانکاری دی ۔ صحت شعبے کا جائیزہ لیتے ہوئے گورنر نے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز کشمیر کو پردھان منتری نیشنل ڈائیا لسس پروگرام کے تحت ضلع ہسپتال کولگام میں فوری طور ڈائیا لسس سنٹر شروع کرنے کی ہدایت دی ۔ کلم گنڈ اشموجی پُل کے حوالے سے گورنر نے فوری طور دو کروڑ روپے واگذار کرنے کی ہدایت دی تا کہ اسے نومبر کے آخر تک قابلِ کار بنایا جا سکے ۔ گورنر نے آئی اے ایس اور کے اے ایس امتحانات کیلئے کوچنگ سنٹر کے قیام کیلئے چار لاکھ بھی واگذار کئے ۔ اس کے علاوہ ترقیاتی مقاصد کیلئے متعلقہ ڈپٹی کمشنر کے حدِ اختیار میں ایک کروڑ روپے واگذار کرنے کے بھی احکامات دئیے گئے ۔ گورنر نے جنوبی کشمیر کے چار اضلاع اننت ناگ ، کولگام ، شوپیاں اور پلوامہ کیلئے خصوصی ترقیاتی پلان کے تحت فی ضلع دو کروڑ روپے واگذار کرنے کا اعلان کیا ۔ گورنر نے متعلقہ افسران کو سرکار کے منصوبوں کو کامیاب بنانے اور بلدیاتی انتخابات کیلئے وقت پر تیاری کرنے کے احکامات دئیے ۔ انہوں نے بلاک افسران کو زمینی سطح پر عوام کی مشکلات کا ازالہ کرنے اور مختلف پروجیکٹوں میں حائل اڑچنوں کو وقت پر دور کرنے کے احکامات بھی دئیے ۔
شمالی کمان کے سربراہ کا جنوبی کشمیر دورہ
گورنر سے بھی ملاقی
سرینگر/بلال فرقانی/ وادی میں سیکورٹی کا جائزہ لینے کیلئے فوج کے شمالی کمان کے سربراہ لیفٹنٹ جنرل رنبیر سنگھ وادی کے 2روزہ دورے پر پہنچ گئے ہیں۔شمالی کمان کے سربراہ چنار کور کے کمانڈر لیفٹنٹ جنرل اے کے بھٹ کے ہمراہ جنوبی کشمیر پہنچے،جہاں فوجی کمانڈروں نے انہیں موجودہ صورتحال کے بارے میں جانکاری دی۔دفاعی ترجمان لیفٹنٹ کرنل راجیش کالیہ کے مطابق’’فوج کے شمالی کمان کے سربراہ لیفٹنٹ جنرل رنبیر سنگھ نے دورے کے دوران حالیہ جنگجو مخالف اور دراندازی مخالف آپریشنوںکے تناظر میں سیکورٹی صورتحال کاجائزہ لیا۔ترجمان کے مطابق شمالی کمان کے سربراہ نے فوجی آپریشنوں کے دوران معیاری عملیاتی طریقہ کار کو موثر انداز میں عملانے اور آپریشنوں کے دوران کم از کم شہری ہلاکتوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔انہوں نے سیکورٹی چیلنجوں سے مقابلہ کرنے کیلئے تیار رہنے کی ضرورت پر بھی تبادلہ خیال کیا ۔دفاعی ترجمان کے مطابق لیفٹنٹ جنرل رنبیر سنگھ نے افسران اور اہلکاروں کو ہدایت دی کہ وہ کشمیر کے لوگوں کیلئے محفوظ اور پرامن ماحول بنائیں۔بعد میں فوج کے شمالی کمان کے سربراہ لیفٹنٹ جنرل رنبیر سنگھ نے راج بھون میں ریاستی گورنر این این ووہرا سے بھی ملاقات کی،جبکہ ریاستی گورنر کی سربراہی میں منعقد ہونے والی اعلیٰ سیکورٹی میٹنگ میں بھی شرکت کی۔